اسلام آباد: ملک بھر میں یکساں تعلیمی نصاب کے معاملے پر بریک تھرو، تمام صوبوں نے یکساں تعلیمی نصاب پر مشروط آمادگی ظاہر کردی، عید الفطر کے بعد وزیرتعلیم کی زیر صدارت اجلاس میں اہم فیصلے ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق تعلیمی نصاب پر بنی کمیٹی نے اپنی سفارشات پیش کر دیں، لازمی مضامین تمام صوبوں میں یکساں رکھنے کی سفارش کی گئی۔ ذرائع کے مطابق سفارش کی گئی کہ سرکاری و نجی اسکولوں میں نصاب یکساں ہو۔ ذرائع کے مطابق عید الفطر کے بعد دوبارہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا وزیر تعلیم کی زیر صدارت اجلاس میں اہم فیصلے ہوں۔دوسری جانب سپریم کورٹ آف پاکستان نے کہا ہے کہ نجی سکولوں کو فیس میں سالانہ پانچ فیصد سے زیادہ اضافہ چاہیے تو اپنا لائسنس سرنڈر کر دیں کاروبار نہیں چل رہا تو چھوڑ کر کوئی اور بزنس کر لیں،ان اسکولوں میں جو ہوتا ہے سب معلوم ہے، یونیفارمز اور کتابوں پر بھی الگ سے کمائی کی جاتی ہے،تعلیم فراہم کرنا ر یاست کی ذمہ داری ہے، نجی اسکولز لو ریگولیٹ کرنا بھی ریاست کا کام ہے،سب اپنے دلائل مکمل کریں (آج) بدھ تک مقدمہ ختم ہونا چاہیے۔
گزشتہ منگل کو سپریم کورٹ میں نجی اسکولز فیس اضافے سے متعلق کیس میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔ دوران سماعت عدالت نے والدین کو بات کرنے کی اجازت دے دی۔ والدین نے کہاکہ نجی اسکولوں والے ہمارے بچوں کو ہراساں کر رہے ہیں،ایک بچے کو لاہور کے نجی اسکول نے 6 گھنٹے تک یرغمال بنائے رکھا، سپریم کورٹ کے احکامات کی نفی کی جارہی ہے۔ والدین نے کہا کہ نجی اسکول مالکان بہت طاقتور ہیں۔