برمنگھم (ایس ایم عرفان طاہر سے) روہنگیا مسلم کمیونٹی پر ڈھا ئے جا نے والے مظالم اور انسانی حقوق کی پامالی کے ردعمل کے اظہار میں تحریک کشمیر اور بنات المسلمین برطانیہ کے زیر اہتمام ایک اہم میٹنگ کشمیر ہا ئوس میں انعقاد پذیر ہوئی جس میں سیاسی سماجی مذہبی و دیگر مکاتب فکر نے بھرپور شرکت کی۔
اس موقع پر صدر تحریک کشمیر راجہ فہیم کیانی ، چئیر پرسن بنا ت المسلمین برطانیہ سمیرا فرخ ، کونسلر محمد اخلا ق ، صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) آزادکشمیر مڈلینڈز راجہ امجد خان، سربراہ جمعیت علماء جمو ں و کشمیر برطانیہ مولانا الطاف حسین ، علا مہ محمد نصیر اللہ نقشبندی ،زاہد چو ہدری چئیرمین برٹش پاکستانی پروفیشنل کونسل برطانیہ، راجہ محمد عاشق ، انیلہ اسد ، مسز نورین محمود ، آئمہ علی ، عباس مبارک ، مسز نسیم خان، انجم جرال اوورسیز کوآرڈینیٹر وزیر اعظم آزادکشمیر،جنرل سیکرٹری یو کے پی این پی بر منگھم قمر خلیل ، چو ہدری ظہور سرور ، محمد منیر ، محمد اخلا ق ، حاجی محمد بشیر آرائیں ، سید عابد کاظمی ، سرفراز احمد اور دیگر نے خصوصی شرکت کی۔
مقررین نے برما کے اندر روہنگیا مسلم کمیونٹی پر ڈھائے جانے والے مظالم کی بھرپور مذمت کرتے ہو ئے کہاکہ انسانی حقوق کا تقا ضا ہے کہ بیگناہ بچوں ، بچیوں ، بوڑھوں اور مردو خواتین کا قتل وغارت روکا جا ئے ۔ انہو ں نے کہاکہ اس حوالہ سے با العموم اقوام عالم اور با الخصوص اسلامی ممالک کا کردار ما سوائے ترکی کے شرمناک ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ برما کے اندر انسانوں کو ذبح کرنے کے لیے سلاٹر ہا ئوسز قائم کردیے گئے ہیں جہا ں پر مظلوم روہنگیا مسلمانوں کو بڑی تعداد میں ذبح کیا جا رہا ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ انسانیت کی خا طر ہمیں میدان عمل میں نکل کر اپنی اپنی بساط کے مطابق مثبت کردار ادا کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہاکہ برما کے اندر انسانی جانوں کے ضیا ع پر پوری دنیا کی خاموشی ایک لمحہ فکریہ ہے اس سکوت کو توڑنے کے لیے باشعور اور با کردار افراد کو اپنا عمل ظاہر کرنا ہو گا ۔ انہو ں نے کہاکہ روہنگیا مسلمانوں کی قتل و غارت گری کو روکنے کے لیے باقا عدہ قانونی طور پر دستا ویزات تیا ر کر لیے گئے ہیں جنہیں برطانوی پالیمینٹ کے ممبران کی حمایت سے منظور کروایا جا ئے گا اور اس حوالہ سے عدالتی کا روائی بھی عمل میں لائی جا ئے گی جس سے برطانیہ کے معتبر اور اثرو رسوخ کے حامل افراد سے بھی برما کے اندر غیر قانونی اور غیر فطری دہشتگردی و انتہا پسندی کو رکوانے کے لیے تا ئید و حمایت حاصل کی جا ئے گی۔
انہوں نے کہاکہ یہ تحریک کسی ایک میٹنگ یا چند افراد کے چلانے سے نہیں بلکہ اجتماعی سطح پر ایک منظم آواز اٹھا نے سے کامیاب ہو سکتی ہے اس حوالہ سے مختلف تنظیمات کے نمائندہ وفود کی مشاورت سے مقامی سطح پربروز اتوار دن ٢ بجے سٹی کونسل ہائوس کے باہر ایک احتجاجی مظاہرہے کا بھی اعلان کیا گیا۔ اس اہم میٹنگ کے اختتام پر برما کے اندر موجود روہنگیا مسلم کمیونٹی کے شہداء اور زخمیوں کے لیے خصوصی دعا بھی کی گئی۔