اسلام آباد……دنیا بھر میں قومی اداروں کو خسارے سے نجات دلانےکیلئے نجکاری کی جاتی ہے، برطانیہ، فرانس، کینیڈا، آسٹریلیا اور جاپان سمیت دنیا کے کئی ممالک اپنی فضائی کمپنیوں کو بہتر کارکردگی کیلئے نجی شعبے کے حوالے کر چکے ہیں ۔
یورپ ، جنوبی امریکا ، ایشیا اور افریقا کے کئی ملک ایسے ہیں جن کی قومی فضائی کمپنیاں نجی شعبے میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہیں ۔برطانیہ کی برٹش ایئرویز 30 سال پہلے نجی شعبے کے حوالے کی گئی ، اس وقت یہ خسارے اور ضرورت سے زائد عملے جیسے مسائل کا شکار تھی، لیکن گزشتہ سال فروری اسی برٹش ایئر ویز کا منافع ٹیکس کی ادائیگی کے بعد 73کروڑپاؤنڈ تک جاپہنچا ہے ۔دوسری جانب بھارت کی سرکاری فضائی کمپنی ایئر انڈیا نے بہتر انتظام اور مصمم ارادے کی بدولت گزشتہ مالی سال کے دوران 8 کروڑ ڈالر یعنی 8 ارب روپے سے زائد کا منافع کمایا۔بھارتی فضائی کمپنی کی یہ کارکردگی پی آئی اے کے افسران اور ملازمین کے لیے ایک مثال ہے، جس کا خسارہ جون 2014ءمیں 227ارب روپے تھا۔ دنیا میں جن ممالک کی فضائی کمپنیاں نجی شعبے کے حوالے کی جاچکی ہیں، ان میں برطانیہ ، جنوبی افریقا ، جرمنی ، آسٹریلیا ، آسٹریا ، بنگلا دیش ، فرانس ، برازیل ، جاپان ، کینیڈا ، جنوبی کوریا ، لتھوانیا ، پرتگال ، جمہوریہ سلوویکیہ ،اسپین ، روس ، بلغاریہ ، وینزویلا ، اسرائیل ، آئر لینڈ ، چلی ، میکسیکو اور پانامہ کی ایئرلائن شامل ہیں۔