کراچی (یس ڈیسک) برطانوی شہری اسرائیل کو ایران سے بھی زیادہ ناپسند کرتے ہیں۔ برطانوی شہریوں کے لئے پاکستان ناپسندیدہ ممالک میں چوتھے نمبر پر ہے ۔پاکستان کو ناپسند کرنے والوں کی شرح 28 فی صد ہے۔ برطانو ی رویوں کی درجہ بند ی میںسب سے زیادہ ناپسند 5 ممالک میں شمالی کوریا، اسرائیل، ایران، پاکستان اور نائیجیریا ہیں۔ برطانوی اخبار”دی انڈی پینڈینٹ “ اور دیگر ذرائع ابلاغ نے ایک سروے کے حوالے سے بتایا کہ گزشتہ دو سال کے دوران برطانوی شہریوںکی طرف سے اسرائیلی کے متعلق منفی رویوں میں اضافہ ہوا ہے۔یورپ کے باہر شمالی کوریا سب سے زیادہ بدنام قوم ہے جسے سب سے زیادہ ناپسند کیا جاتا ہے۔
دیگر ممالک کے متعلق عوامی رویوں پر چیٹہم ہاؤس Chatham House-YouGov کی طرف سے کئے گئے ایک سروے میں 35 فی صد برطانوی شہریوں کا کہنا تھا کہ وہ اسرائیل کو خاص طور پر ناپسند کرتے ہیں۔اس نفرت میں 2012کے مقابلے میں 18فی صداضافہ ہوا ہے۔جب کہ ایران کے متعلق برطانوی شہریوں کے رویوں میں وا ضح گزشتہ سروے کے مقابلے میں واضح کمی دیکھنے میں آئی اور ایران کے متعلق ناپسندیدگی کی شرح 45 فی صد سے کم ہو کر 33 فی صد ہو گئی۔
جب کہ کم جونگ کی قیادت میں شمالی کوریا کے متعلق برطانوی شہریوں میں منفی رویوں میں خاص اضافہ ہوا جس کی شرح 47 فی صد ہے۔بین الاقوامیت یا الگ تھلگ کے عنوان سے تحقیق میں برطانیہ کی بین الاقوامی ترجیحات میں برطانوی رویوں کی درجہ بند ی میں شمالی کوریا، اسرائیل، ایران، پاکستان اور نائیجیریا کو سب سے زیادہ نا سازگار قومیں قرار دیا گیا۔یورپ کے اندر ممالک میں روس کوسب سے زیادہ ناپسندیدہ ملک قرار دیا گیا۔ 56 فیصد برطانوی روس کو اور 23 فی صد یوکرائن کوناپسند کرتے ہیں۔آسٹریلیا،کینیڈا اور امریکا برطانوی شہریوں کے لئے پسندیدہ ملک ہیں۔یہ سروے اگست 2014، کے دوران منعقد کیا گیا ۔ سروے کے نتائج اس وقت سامنے آئے جب اسرائیل اور اس کے صدر بنجمن نیتن یاہو میں منفی تاثر میںاضافہ ہوا ہے۔
سی این این کے بین الاقوامی نمائندے نے نیٹ ورک سے اپنی طویل وابستگی اس بیان کے بعد چھوڑ دی کہ چارلی ہیبڈو حملوں میں اسرائیلی پروپیگنڈے کا ہاتھ تھا جب کہ فلپائنوں کی طرف سے احتجاج میں مظاہرین نے نیتن یاہو کی تصاویر کے ساتھ صیہونی سازش کے اسرائیلی پرچم اٹھائے ہوئے تھے ۔