برطانیہ میں قریب قریب سب ہی کو علم ہے کہ یہ رمضان المبارک کا مہینہ ہے اور جسے علم نہیں یا جو بھول جاتا ہے اسے اسٹورز میں داحل ہوتے ہی رمضان المبارک کے بڑے بڑے اشتہارات اور ان کے نیچے رمضان کی خوشی میں اشیاء کی رعائیتی قیمتیں دیکھ کر علم ہو جاتا ہے کہ مسلمان آج کل روزے رکھ رہے ہیں۔ لیکن بہت کم لوگوں کو علم ہے کہ اس مہینے کے دوران مسلمان کس قدرزکوٰۃ ادا کرتے ہیں اور کس پیمانہ پر خیرات کرتے ہیں۔
برطانیہ کے چیرٹی کمیشن کے جائزہ کے مطابق گذشتہ سال برطانیہ میں مسلمانوں نے دس کروڑ پونڈ کی زکوٰۃ دی۔ اس سال زکوٰۃ کا سونے کا نصاب 2695 پونڈ اور چاندی کا نصاب 240 پونڈ ہے، یعنی اس سے زیادہ مالیت کے سونے اورچاندی پر ڈھائی فی صد کے حساب سے زکوٰۃ ادا کرنی لازمی ہوگی۔
اس وقت برطانیہ میں مسلمانوں کے تین سو کے قریب خیراتی ادارے ہیں جو زکوٰۃ کے علاوہ دنیا بھر میں قدرتی آفات میں مصیبت زدوں کی امداد کے لئے بھی رقوم جمع کرتے ہیں۔ خیراتی اداروں کی اتنی بڑی تعداد اس بناء پر ہے کہ ان کے مختلف خاص امدادی شعبے ہیں اور دنیا کے مختلف ممالک میں یہ خیراتی کاموں میں مصروف ہیں۔ مثال کے طور پر اسلامک ریلیف نے گذشتہ سال تیس ممالک میں پانچ لاکھ چھبیس ہزار افراد کو گیارہ ملین پونڈ کی رقم تقسیم کی۔ اسی طرح ایک اور ممتاز امدادی ادارے مسلم ایڈ نے گذشتہ سال بنگلہ دیش میں پناہ گزیں روہنگیا مسلمانوں، شام، غزہ اور دوسرے مصیبت زدہ ممالک میں ساٹھ لاکھ افراد کی مدد کی، ایک لاکھ پچیس ہزار افراد نادار افراد کو زکوٰۃ کی رقم سے کھانا فراہم کیا۔ ایک اور امدادی ادارے اسلامک ایڈ نے اپنے خیراتی کاموں کے لئے برطانیہ میں چالیس لاکھ اڑسٹھ ہزار پونڈ جمع کیے۔
برطانیہ کے مسلمان صرف مسلم ممالک میں مصیبت زدوں کی مالی مدد نہیں کرتے بلکہ آکسفیم، سیو دی چلڈرن، ایکشن ایڈ اورکرسچین ایڈ ایسے اداروں کو بھی خیرات دیتے ہیں۔
پچھلے سال ICM نے جو جائزہ لیا اس کے مطابق برطانیہ میں مسلمان خیرات دینے میں سب سے آگے ہیں۔ ICM کے مطابق ہر مسلمان 371 پونڈ فی کس خیرات کرتا ہے، یہودی فی کس 270 پونڈ فی کس اور عیسائی 178 پونڈ فی کس خیرات کرتے ہیں۔ دہریے بھی پیچھے نہیں ہیں یہ 178 پونڈ فی کس خیرات کرتے ہیں۔