لندن (ویب ڈیسک) برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کابینہ میں ردو بدل کا آغاز کردیا ہے جب کہ وزیر خزانہ ساجد جاوید نے عہدے سے استعفیٰ دیدیا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق انتخابات میں کامیابی کے بعد برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے بڑے پیمانے پر کابینہ میں تبدیلی کا فیصلہ کرلیا ہے
جب کہ ان کی کابینہ میں شامل وزیر خزانہ ساجد جاوید نے اپنے مشیروں کو برطرف کرنے کے احکامات مسترد کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا۔ اطلاعات کے مطابق ان کی جگہ خزانہ کے چیف سیکریٹری اور سات ماہ قبل ہی ہاؤسنگ کے جونیئر وزیر بننے والے رشی اسناک وزارت خزانہ کی ذمے داریاں سنبھالیں گے۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ساجد جاوید نے وزارتی امور میں مداخلت کی وجہ سے استعفی دیا اور کہا ہے کہ ’’عزتِ نفس رکھنے والا کوئی وزیر‘‘ ان حالات میں کام نہیں کرسکتا جب کہ انہیں دو ہفتے بعد آئندہ سال کا بجٹ پیش کرنا تھا۔ کنزرویٹو پارٹی کی حالیہ انتخابات میں کامیابی کے بعد وزیر اعظم کی جانب سے کابینہ میں صنفی اعتبار سے توازن پیدا کرنے کے لیے اہم تبدیلیاں متوقع تھیں، تاہم وزیر تعلیم کرس اسکڈمور اور پاکستانی نژاد وزیر ٹرانسپورٹ نصرت غنی کے علاوہ کابینہ میں شامل نمایاں خواتین وزرا کو بھی برطرف کردیا گیا ہے۔