لندن (ویب ڈیسک) برطانیہ میں وزیراعظم تھریسا مے کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک ناکام ہونے کے بعد اب مے پھر سے اس جانب توجہ مبذول کرسکتی ہیں آیا پارلیمان سے ’بریگزٹ‘ کس طرح منظور کرایا جائے،، ان کا کہنا ہے کہ بریگزٹ کے ساتھ ائندہ آنے والی نسلیں جڑی ہوئی ہیں ،، لیکن کچھ لوگ اس بات کو سنجیدہ نہیں لے رہے ،، برطانوی پارلیمان میں بدھ کے روز وزیر اعظم تھریسا مے کے خلاف عدم اعتماد کا ووٹ ناکام رہا، جس سے ایک ہی روز قبل قانون سازوں نے کثرت رائے سے یورپی یونین سے برطانیہ کے الگ ہونے کا اُن کا تجویز کردہ منصوبا مسترد کر دیا تھا،، عدم اعتماد کی تحریک ناکام ہونے کے بعد اب مے پھر سے اس جانب توجہ مبذول کرسکتی ہیں آیا پارلیمان سے ’بریگزٹ‘ کس طرح منظور کرایا جائے۔ مے پیر کے دِن تک ایوان زیریں میں کوئی نئی تجویز پیش کرسکتی ہیں۔ لیکن یہ بات ابھی واضح نہیں آیا وہ کیا تجویز پیش کریں گی،، عدم اعتماد کے خلاف 325 جب کہ حق میں 306 ووٹ پڑے، جس کے نتیجے میں مے اپنے عہدے پر قائم رہیں گی۔ اُنھوں نے بدھ کی رات بریگزٹ پر بات چیت کے لیے پارٹی کے قائدین کو مدعو کیا،، رائے شماری سے قبل، مے نے کہا کہ برطانیہ 29 مارچ کے ہدف کے مطابق، یورپی یونین سے الگ ہوگا، اور اگر علیحدہ ہونے کا منصوبہ حقیقت پر مبنی ہے تو بلاک مذاکرات کے عمل کو محض طویل کر سکتا ہے،، وزیر اعظم کے مشیروں نے کہا ہے کہ وہ چاہیں گی کہ زیادہ وقت میسر ہو تاکہ برسلز جا کر یورپی یونین کے راہنماؤں کو پھر سے مذاکرات کی میز پر بلائیں۔