برسلز (پ۔ر) ’’پشاور سے پیرس تک دہشت گردی کی مذمت‘‘ کے عنوان سے تعزیتی تقریب گذشتہ روز برسلز میں منعقد ہوئی ۔ یہ پروگرام بلجیم میں مقیم کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی نے آرمی پبلک سکول پشاور کے شہداء اور پیرس میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے افراد کی یادمیں منعقد کیا۔
پروگرام کے دوران نظامت کے فرائض ورلڈ کشمیرڈائس پورہ الائنس یورپ کے صدر چوہدری خالد محمو د جوشی نے انجام دیئے جبکہ مقررین میںیورپی یونین کے سابق سفیرانتھونی کرسنر، سفارتخانہ پاکستان بلجیم کے قونصلر محمود اختر، چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضاسید ، پاکستان پریس کلب بلجیم کے سابق صدور راؤمستجاب، حافظ انیب رشید، ندیم بٹ اور شاہد فاروقی، کشمیرانفوکے چیئرمین میرشاہجہاں، ممبربرسلزپارلیمنٹ ڈاکٹر منظورظہور، تحریک انصاف کے سلیم میمن اور مسلم کانفرنس یورپ کے صدر سردارصدیق شامل تھے۔
پروگرام کے دوران پشاور کے واقعہ میں جانبحق ہونے والے بچوں اور دیگر افراداورپیرس سمیت دنیا کے دیگر خطوں میں دہشت گردی کے واقعات میں نشانہ بننے والے افراد کی یادمیں ایک منٹ کی خاموشی اختیارکی گئی اور ان کے لیے دعا کی گئی۔ ان واقعات میں مرنے والوں کی یاد میں موم بتیاں بھی جلائیں گی۔مقررین کہاکہ دہشت گردی پشاور میں ہو یا پیرس میں قابل مذمت ہے۔ پشاور کے واقعہ کو کبھی بھی بھولانہیں جاسکتا۔پیرس میں بھی لوگوں کو بے دردی سے قتل کیاگیااورپشاورمیں تو معصوم کم سن بچے دہشت گردی کا شکاربنے۔یہ دونوں واقعات انسانیت سوز ہیں اوران کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
ہمیں پشاور سے پیرس تک اوردہشت گردی کا نشانہ بننے والے دیگرر تمام لوگوں کو یادرکھناہوگا ۔ چاہیے وہ ایشیاء میں نشانہ بنیں، یا یورپ یا امریکہ یا افریقہ میں۔ہمیں انتہاء پسندی اور دہشت گردی کے خلاف متحد ہوکرمقابلہ کرناہوگا۔انسانیت کے تحفظ اوربقاکے لیے ضروری ہے کہ ہم سب متحد ہوکراس کا مقابلہ کریں۔شرکاء نے گذشتہ ہفتوں کے دوران پاکستان، لبنان امریکہ اور ترکی میں دہشت گردی کے واقعات کی بھی مذمت کی۔مقررین نے زوردیا کہ ہمیں انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خلاف ایک ہوناہوگا تاکہ انسانیت کو اس لعنت سے تحفظ فراہم کیاجاسکے۔
دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں، وہ تمام انسانیت کے دشمن ہیں۔ درایں اثناء کشمیرکونسل ای یو علی رضاسید نے کہاکہ ہم بحیثیت کشمیری دہشت گردی کا شکار ہونے والے خاندانوں کے غم اور مصائب کو سمجھتے ہیں۔ کشمیری عوام جن میں بچے اور عورتیں بھی شامل ہیں، گذشتہ کئی دہائیوں سے بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکارہیں۔علی رضاسید نے مزید کہاکہ ہم بلجیم کی حکومت کی طرف سے دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خلاف اور عوام کے تحفظ کے لیے کئے اقدامات کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور امیدکرتے ہیں کہ دہشت گردی کی لعنت سے بہت جلد چھٹکارا حاصل کرلیاجائے گا۔
معاشرے میں دہشت گردوں اور انتہاپسندوں کی کوئی گنجائش ہیں اورہم سب دہشت گردوں اور انتہاپسندوں کے خلاف متحد ہیں۔