برسلز (پ۔ر) برسلز کی پارلیمنٹ میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے بھارت سے کہاہے کہ وہ فوری طورپر کشمیریوں پر مظالم بندکرے اور مسئلہ کشمیرکو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق پرامن حل کی راہ ہموارکرے۔ منگل کے روز یوم سیاہ کے موقع پرکانفرنس کے علاوہ کشمیرکے متعلق ثقافتی اور ادبی نمائش بھی برسلزکی پارلیمنٹ میں منعقد ہوئی جس کا مقصد پرامن ذرائع سے مسئلہ کشمیرکو اجاگرکرناتھا۔ یادرہے کہ کشمیرکے دونوں اطراف اورباہررہنے والے کشمیری بھارت کے یوم جمہوریہ کو ہرسال یوم سیاہ کے طورپر مناتے ہیں۔
زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد جن میں اراکین یورپی پارلیمنٹ، اراکین برسلزپارلیمنٹ، سفارتکار، دانشور، طلباء اور میڈیاپرسزشامل تھے، پروگرام میں شریک ہوئی۔ ’’کشمیرکی ثقافت: مستقبل کے تناظرمیں‘‘ کے عنوان سے اس پروگرام کی میزبانی کی فرائض رکن برسلز پارلیمنٹ ڈاکٹرمنظورالہی ظہورنے انجام دئیے جبکہ پروگرام کا اہتمام علی رضا سید کی سربراہی میں قائم انٹرنیشنل کونسل فارہیومن ڈی ویلپمنٹ (آئی سی ایچ ڈی) اورکشمیرکونسل ای یو نے کیاتھا۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رکن ای یو پارلیمنٹ راجہ افضل خان نے کہاکہ امن جنوبی ایشیاء کی خوشحالی کے لیے اشدضروری ہے اور امن علاقے میں مسئلہ کشمیرکے حل سے وابستہ ہے اور اس مسئلے کو منصفانہ طورپرحل ہوناچاہیے۔ انھوں نے مزید کہاکہ جنوبی ایشیاء کے لوگوں کو امن کی فوری ضرورت ہے۔صرف بھارت میں 55ملین افراد غربت کی لکیر کے نیچے رہتے ہیں جن میں بے روزگاروں اور بے گھروں کی بڑی تعدادہے۔ان لوگوں کے مسائل کا حل پرامن ماحول میں ممکن ہے۔ راجہ افضل خان نے امید ظاہرکی کہ کشمیریوں کے مصائب جلد ختم ہوجائیں گے اور ہماری خواہش بھی یہی ہے کہ کشمیرمیں بہت جلد امن اور خوشحالی آئے۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رکن برسلزپارلیمنٹ ڈاکٹرظہورالہیٰ منظورنے کہاکہ کشمیرکی تاریخ اورکلچر بہت اہمیت کا حامل ہے اور آج کشمیرکا تنازعہ جنوبی ایشیاء میں کلیدی مسئلہ ہے۔ انھوں نے مسئلہ کشمیرکو بین الاقوامی سطح پر اجاگرکرنے کے لیے کشمیری رہنماء علی رضاسید کی سربراہی میں کشمیرکونسل ای یو کی کوششوں کو سراہا۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضاسیدنے پروگرام کے افتتاحی سیشن اور بعد ازاں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کشمیرپر عالمی برادری کی طرف سے فوری توجہ کی ضرورت ہے کیونکہ بھارت اور پاکستان دونوں جوہری طاقتیں ہیں اور مسئلہ کشمیرکے حل میں تاخیر سے علاقے کے امن کوسنگین خطرہ لاحق ہے۔ انھوں نے کہاکہ بھارت کے اس وقت کے وزیراعظم جوہرلال نہرونے بہت عرصہ قبل کشمیریوں سے ان کا حق خودارادیت دیتے کا وعدہ کیا تھا لیکن بھارتی حکومتوں نے اب تک اپنے عہد کا ایفاء نہیں کیا۔ تجزیہ کاراور پی ایچ ڈی ری سرچرسیدسبطین شاہ نے اس موقع پر عظیم فلسفی شاعر علامہ اقبال کی کشمیرکے بارے میں اردونظم کو انگریزی میں پیش کرکے کشمیریوں کے مصائب کو اجاگرکیا۔
انھوں نے کہاکہ کشمیریوں عظیم ثقافت اور تاریخ رکھتے ہیں لیکن افسوس کی بات ہے کہ آج اکیسویں صدی میں بھی انصاف کے منتظرہیں۔ پروگرام کے مقررین نے کہاکہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عروج پر ہیں اور بھارت کشمیریوں کو حقوق کو دبانے کے لیے ریاستی دہشت گردی کا حربہ استعمال کررہاہے۔انھوں نے کہاکہ کشمیری عوام حق خودارادیت چاہتے ہیں اور مسئل ان کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیرکا حل خطے کی ترقی اورامن کے لازمی ہے۔پروگرام کے پہلے حصے میں کشمیر پر ثقافتی اورادبی نمائش کے افتتاح کے موقع پر رکن برسلز پارلیمنٹ ڈاکٹرمنظورظہور اور چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضاسید نے خطاب کیا۔ رکن یورپی پارلیمنٹ ڈاکٹر سجاد کریم اوریورپی یونین اور بلجیم کے لیے پاکستان کی سفیرمحترمہ نغمانہ ہاشمی اورمتعددسفارتکاروں،اراکین پارلیمنٹ، دانشورخواتین وحضرات، طلباء اور معززشہریوں کی بڑی تعداد نے نمائش کا دورہ کیا۔
نمائش میں کشمیرکی دستکاری کا سامان، پیپرماشی اور کشمیرکے ملبوسات اور کشمیرکے ادب و ثقافت کے متعلق کتب اورمقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کے بارے میں انٹرنیشنل پیپلزٹریبون برائے ہیومن رائٹس و جسٹس (آئی پی ٹی کے) اورایسوسی ایشن آف پیرنٹس ڈس اپیئرپرسز(اے پی ڈی پی)کی تیارہ کردہ مفصل رپورٹ پیش کی گئیں۔نمائش کے بعد ظہرانے میں علاقائی خصوصیت کے حامل مختلف انواع کے کھانے پیش کئے گئے۔