برسلز(پ۔ر) کہنہ مشق کشمیری رہنماء اورجموں وکشمیرلبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے سپریم لیڈرامان اللہ خان مرحوم کی یادمیں بلجیم کے دارالحکومت برسلزمیں ایک تعزیتی ریفرنس منعقدہوا۔ اس تعزیتی تقریب کا اہتمام کشمیرکونسل ای یو نے کیا۔تقریب سے کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضاسید، کونسل کے سینئرنائب صدر چوہدری خالد جوشی، پریس کلب بلجیم کے سابق صدر راؤ مستجاب ، ممتازکشمیری رہنماء سردارصدیق،کشمیرانفوکے چیئرمین میرشاہجہان، نوجوان کشمیری ساجد امتیاز، نائب صدر مسلم کانفرنس راجہ خالد،سماجی وکاروباری شخصیت سلیم میمن اوردیگرنے خطاب کیا۔
تقریب کے دوران امان اللہ کو زبردست الفاظ میں خراج عقید ت پیش کیاگیا اور کہاگیاکہ وہ ایک سچے کشمیری رہنماء تھے جنہوں نے کشمیری قوم کو بیدارکرنے اور ان کی جدوجہد میں تسلسل پیداکرنے میں بہت اہم کردار اداکیا۔ اس دوران مرحوم کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔۔تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کشمیرکونسل یور پ (ای یو)کے چیئرمین علی رضاسیدنے کہاکہ امان اللہ خان ایک بلندپایا کشمیری رہنماء تھے اورانھوں نے اپنی پوری زندگی کشمیرکاز کے لیے وقف کررکھی تھی ۔ان کی کشمیرکے لیے خدمات انتہائی قابل ستائش ہیں۔ انھوں نے کشمیرکی آزادی کی تحریک مضبوط کیااورکشمیریوں کے حقوق کے لیے ہمیشہ آواز بلند کی۔اس موقع پر مقررین نے امان اللہ خان کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ امان اللہ خان کا کشمیرکی آزادی کے حوالے سے کردار ناقابل فرامو ش ہے۔
وہ مسئلہ کشمیرکا کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل چاہتے تھے تاکہ کشمیرکے لوگوں کی زندگی میں سکون آسکے اور ان کو ان کے حقوق مل سکیں۔انھوں نے کہاکہ امان اللہ خان نے کشمیریوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کی ہے اوران کی یہ جدوجہد پوری کشمیری قوم کے لیے مشعل راہ ہے۔ انھوں کہاکہ ایسے لوگ بہت کم پیداہوتے ہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ ان کے مشن کو جاری رکھیں تاکہ کشمیری عوام حق خودارادیت حاصل کرسکیں۔ مقررین نے کہاکہ امان اللہ خان کشمیریوں کی جدوجہد کی ایک علامت سمجھے جاتے تھے۔ کشمیریوں کا حق خودرادیت ہم سب کا مشن ہے اور یہ کشمیرکی آزادی تک جاری رہے گا۔اب ضرورت اس بات کی ہے کہ جس طرح امان اللہ خان نے کشمیرکازکے لیے مخلص ہوکربے لوث کام کیا، اس طرح یہ کام جاری رہے ۔وہ ایک عظیم کشمیری سپوت تھے اور ان کا کردار آئندہ آنے والی نسلیں یادرکھیں گی۔ ان کی جلائی ہوئی شمع روشن رہے گی۔