برسلز (پ۔ر) مسئلہ کشمیر ایک قوم کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے اور یہ مسئلہ کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوتا اس وقت تک خطے میں امن نہیں آ سکتا۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے برلن میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
علاقے میں امن و استحکام کی کنجی مسئلہ کشمیرکے حل پر منحصر کے عنوان اس سیمینار کا اہتمام ’’فری کشمیر آرگنائزیشن‘‘ نے کیاتھا ۔ سیمینارسے جرمنی میں پاکستان کے سفیرسید حسن جاوید، انسانی حقو ق کے کارکن ڈاکٹرمنظورنوشہری اور فری کشمیرآرگنائزیشن کے صدر ڈاکٹرصدیق کیانی نے بھی خطاب کیا۔ پروگرام میں علمی شخصیات، سفارتی عہدیداروں، صحافیوں، بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں، سول سوسائٹی کے افراد، پیشہ ور نوجوانوں اور طلباء کی بڑی تعدا د نے شرکت کی۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضاسید نے کہاکہ ہم ایسے دورمیں رہ رہے ہیں کہ جہاں ہمیں خطے میں بھارت اورپاکستان کے مابین کوئی جنگ ہوتی ہوئی نظر نہیں آرہی ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ وہاں کوئی امن بھی نہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ بھارت کا شماراسلحہ درآمد کرنے والے دنیاکے بڑے ممالک میں ہوتاہے کیونکہ وہ اپنے ذرائع آمدنی کا ایک بڑا حصہ جنگی سازوسامان کی خریداری میں مصرف کررہاہے۔ یہی حال پاکستان کا ہے جو ایک بڑے دشمن کی وجہ سے عدم تحفظ کاشکار ہے۔اسلام آبادکی ساری خارجہ پالیسی اس ایک غیرحل شدہ مسئلے کوسامنے رکھتے ہوئے ترتیب دی جاتی ہے۔
خطے کی گھمبیرصورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے علی رضاسید نے کہاکہ بھارت اور پاکستان دو ایٹمی طاقتیں ہیں اور اس تناظر میں بھارت کے ایک اعلیٰ عہدیدار کاحالیہ بیان انتہائی تشویش ناک ہے۔ انھوں نے کہا، ’’بھارت کے قومی سلامتی کے مشیراجیت دووول کا بیان شرمناک ہے جس میں انھوں نے کہاکہ جنگ کی صورت میں پاکستان صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا لیکن بھارت باقی رہے گا۔‘‘
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے کہاکہ ’’اجیت دووول‘‘ کا یہ دعویٰ انتہائی شرمناک ہے اوراس سے لگتاہے کہ بیمارذہن کے لوگ بھارتی حکومت چلارہے ہیں۔
علی رضاسید نے کہاہے کہ ہمیں یقین ہے کہ ایسا کبھی بھی نہیں ہوگاکیونکہ اگرایساہواتو صرف بھارت ، پاکستان اور کشمیرہی نہیں بلکہ پورا خطہ تباہ ہوجائے گا، ایسے ماحول میں کوئی بھی باقی نہیں رہے گا۔ مسئلہ کشمیرخصوصاً کشمیریوں کے حق خودارادیت پر بھارت کی ہٹ دھرمی پر ردعمل ظاہرکرتے ہوئے علی رضاسید نے کہاکہ ہمارے پاس ایک ہی آپشن ہے کہ ہم اس مسئلے پر اپنی جدوجہد جاری رکھیں۔ ہم نے شمع روشن رکھنی ہے۔
کشمیری اپنے آزادی کے حق پر سودابازی کرنے کے لیے ہرگز تیارنہیں اوریہ بات واضح ہے کہ انکی تحریک آزادی اپنے منطقی انجام تک جاری رہے گی۔ بھارت کشمیری قوم کو دبانہیں سکتا۔ یہ قوم مرنے کے لیے تیارہے ۔اب تک ایک لاکھ سے زائد شہداء دے چکی ہے اور موت اور تشدد جیسے ہتھکنڈوں سے نہیں ڈرتی۔اس قوم کوخاموش نہیں کیاجاسکتا۔ ہربچہ، ہرخاتون اورمرد آزادی کی تحریک کے ساتھ مخلص ہے اور انھیں دبانے کا کوئی ہتھکنڈا کارگر ثابت نہیں ہوگا۔ جلد یا دیرانہیں ضرور کامیابی حاصل ہوگی۔ ہمیں ہرسطح پراس تحریک کازندہ رکھناہے، چاہے کشمیرہو، جنوبی ایشیاء ہو یا مغربی دنیا۔ہرکشمیری اور امن سے محبت کرنے والا ہرشہری ہماری مہم کا اثاثہ ہے ۔ یہاں یورپ میں ہمیں اس کاز کو توجہ اور وحدت کے ذریعے آگے بڑھانا ہو گا۔