سپین (نوید احمد اندلسی) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ میانمار میں مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے مظالم پر اقوام عالم کی بے حسی قابل افسوس ہے۔برمی مسلمانوں سے انکے بنیادی انسانی،مذہبی حقوق چھین لئے گئے ،انہیں بھیڑ بکریوں کی طرح ذبح کیا جا رہا ہے مگر عالمی ضمیر کی بے حسی اور خاموشی میں رتی برابر فرق نہیں آیا۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل،یورپی یونین ،او آئی سی اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ برمی مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے مظالم بند کروانے کیلئے وہ اپنا کردار ادا کریں۔ پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی میڈیا سیل سے جاری بیان کے مطابق ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ میانمار میں بڑے پیمانے پر ہونیوالے قتل عام جس میں عورتوں اور معصوم بچوں کو بھی گاجر مولی کی طرح کاٹا جا رہا ہے پر عالمی طاقتوں یو این او ،او آئی سی ،انسانی حقوق کی تنظیموں اورعالمی میڈیا کی خاموشی بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔
دنیا کا ہر قانون اور ضابطہ انسانی قتل عام کی شدید مذمت کرتا ہے ،آج مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی جا رہی ہے اور عالمی حقوق کا واویلا مچانے والے چپ سادھے بیٹھے ہیں ۔ڈاکٹر طاہر القادری نے مطالبہ کیا کہ مسلم ممالک کی حکومتیں اور دنیا کے دیگر موثر ممالک فوری طور پر میانمار (برما)کے ذمہ داران کو بلا کر اپنا شدید احتجاج ریکارڈ کروائیں اور اس سفاکیت کو روکنے کے حوالے سے کردار ادا کریں۔برما کے حکمرانوں کو چند روز کی ڈیڈ لائن دی جائے اور نتیجہ نہ نکلنے پر مسلمان ممالک برما سے سفارتی تعلقات منقطع کر دیں۔
ڈاکٹرطاہر القادری نے کہا کہ برما میں مسلمانوں کے قتل عام کے روح فرسا واقعات پر یو این کی خاموشی دنیا کے امن کیلئے بڑا خطرہ ہے ۔ دوہرے معیار کو ختم کئے بغیر دنیا کو امن کا گہوارا نہیں بنایا جا سکتا ۔یو این میانمار میں مسلمانوں پر ہونیوالے مظالم کو روکنے کیلئے ہنگامی اقدامات کرے اور فوری طور پر وہاں امن فوج کے دستے بھجوائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ خون مسلم کی ارزانی پر دنیا کا ہر انسان دکھی ہے اور مسلم برادری کے جذبات مجروح ہو رہے ہیں ۔موثر ممالک جو انسانی حقوق کے چیمپئین بنتے ہیں انہیں دنیا کے نقشے پر خون مسلم بہتا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔
بے حسی کی انتہا یہ ہے کہ پاکستانی حکمران بھی چپ سادھے ہوئے ہیں۔پاکستانی حکمران بلا تاخیر برما میں قتل عام رکوانے میں کردار ادا کریں ۔او آئی سی خصوصی اجلاس بلا کر لائحہ عمل کا اعلان کرے ۔میانمار کے مسلمانوں پر جس طرح مظالم ڈھائے جا رہے ہیں وہ مہذب دنیا کے منہ پر طمانچہ ہے۔برما میں جنگل کا قانون نافذ ہے اور اسے لگام دینے والا کوئی نہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکمران مصلحتوں اور مفادات سے باہر نکل کر اس ظلم کو روکنے میں موثر ترین کردار ادا کریں۔