اسلام آباد(ویب ڈیسک ) چیف جسٹس ثاقب نثار کی آبادی کو کنٹرول کرنے کی مہم کو نشانہ بناتے ہوئے امیر جماعت اسلامی اور سینیٹر سراج الحق نےکہا ہےکہ ’’کنٹرول آباد ی‘‘ مفاد پرستی پر مشتمل عالمی دہشتگردوں کا نظریہ ہے،مغرب خوفزدہ ہے کہ مسلمانوں کی آبادی بڑھ رہی ہےاور آنے والے وقت میں دنیا پر وہی قوم حکومت کرے گی
جس کی آبادی زیادہ ہوگی ،برتھ کنٹرول کا اصل مقصد مسلمانوں کی آبادی کم کرنا ہے اور یہ بنیادی انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے ۔جماعت اسلامی پاکستان کے زیراہتمام اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں ” کنٹرول آبادی ، مسائل کا حل یا خود ایک مسئلہ “ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ ایک طرف ریاست کہتی ہے کہ انسان کے انفرادی معاملات میں دخل نہ دو ، دوسری طرف اسے بچوں کی پیدائش سے روکتی ہے ،برتھ کنٹرول کا اصل مقصد مسلمانوں کی آبادی کم کرنا ہے ، یہ بنیادی انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت چاہتی ہے کہ پاکستان ترقی کرے تو اسے ساٹھ فیصد سے زائد بنجر پڑی زمین کو قابل کاشت بناناہوگا ، پاکستان کے 95 فیصد وسائل دو فیصد اشرافیہ کے پاس ہیں وسائل کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانا چاہیے ۔سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملک کا بنیادی مسئلہ انصاف ، تعلیم اور علاج کی سہولتوں کی عدم فراہمی ، ملاوٹ اور کرپشن ہے ، یہاں ریاست معصوم بچوں اور لوگوں کو گولیوں کا نشانہ بنا دیتی ہے ، تعلیم اور علاج کی فراہمی حکومت کے کسی پروگرام میں نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ جس طرح سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے سپریم کورٹ کے احاطہ میں آبادی پر کنٹرول کے لیے سیمینار کیا تھا ، ہمیں بھی موقع دیں تاکہ ان کے سامنے تصویر کا دوسرا رخ بھی پیش کیا جاسکے ، ہم حکمرانوں سے کہتے ہیں کہ غیر ترقیاتی اخراجات کم کرو ، سادگی اختیار کرو اور اسلام کا معاشی نظام اختیار کرلو تو تمام مسائل حل ہو جائیں گے مگر حکمران عالمی استعمار کے خوف سے اس طرف قدم نہیں اٹھاتے اور آبادی زیادہ ہونے کا رونا روتے رہتے ہیں۔