لاہور: حریت رہنما مشعال ملک نے کہا ہے کشمیر میں بھارت جتنے مظالم ڈھا رہا ہے کشمیری اتنے ہی جوش و جذبے سے آزادی کا مطالبہ کر رہے ہیں، وزیراعظم پاکستان نے اقوام متحدہ میں اچھی تقریر کی لیکن اب ان کو دنیا کے بڑے ملکوں کے تیزی سے دورے کر کے بھارت کے مظالم سے آگاہ کرنا چاہیے۔
انھوں نے کہا بدقسمتی یہ ہے کہ برہان وانی کی شہادت سے لے کر آج تک حریت کی ساری قیادت نظر بند ہے، سید علی گیلانی بزرگ آدمی ہیں لیکن وہ نظربند ہیں، اسی طرح یاسین ملک کی طبیعت انتہائی خراب ہونے کے باوجود ان کو اسپتال میں نہیں رکھا جا رہا، آسیہ اندرابی، میر واعظ عمرفاروق بھی گرفتار ہیں لیکن زمین پر جو تحریک چل رہی ہے اس کا مومینٹم کم نہیں ہوا، جیلوں سے ہی حریت کے احتجاجی کیلنڈر نکلتے ہیں اور عوام ان کو فالو کرتے ہیں۔
بھارت نے اڑی کا ڈرامہ کیا پھر سرجیکل اسٹرائیک کا کہا گیا، بھارت چاہتا ہے کہ لوگوں کی توجہ کسی اور طرف مڑ جائے، تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا کہ حکومت خود فریبی کے عالم میں ہے، لگتا ہے کہ وہ کوئی بات سننے کو تیار نہیں ہے، چیف جسٹس کا پاکستان کی کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے لیکن انھوں نے جو بات کی ہے تو وہ سب کیلیے آئینہ ہے، انھوں نے ہر اس فرد کیلیے یہ بات کی ہے کہ اگر یہ جمہوریت ہے تو پھر بادشاہت کیا ہوتی ہے، اس وقت دونوں بڑی جماعتیں کسی کارکن کو آگے نہ آنے دینے کی پالیسی پر ہیں،ل۔