اسلام آباد :” سینئر صحافی و تجزیہ کار رﺅف کلاسرا نے دعویٰ کیا ہے کہ خاور مانیکا کے معاملے پر پولیس کی انکوائری میں ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل بے قصور پائے گئے ہیں لیکن ان کی غلطی یہ ہے کہ جب انہیں وزیر اعلیٰ نے طلب کیا تو ،
انہوں نے چین آف کمانڈ کو اعتماد میں نہیں لیا۔اپنے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رﺅف کلاسرا نے کہا کہ عثمان بزدار کو وزیر اعلیٰ پنجاب بشریٰ بی بی کی سہیلی فرح کے خاوند احسن اقبال جمیل نے بنوایا۔احسن اقبال گجر اور ان کی اہلیہ فرح نے عثمان بزدار کا نام وزیر اعلیٰ کے لیے تجویز کیا اور اب انہیں ریموٹ کنٹرول کی طرح چلا رہے ہیں۔ جس وقت خاور مانیکا والا معاملہ ہوا تو اس وقت ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل اور آر پی او ساہیوال شارق کمال کو وزیر اعلیٰ نے طلب کیا ۔ ان کے دفتر میں احسن اقبال نے کہا تھا کہ آپ اس معاملے کو سیٹل کریں نہیں تو اس کے نتائج بھگتنا پڑیں گے۔رﺅف کلاسرا نے کہا کہ تبادلے کے معاملے کی انکوائری میں رضوان گوندل کا کوئی قصور نہیں ہے لیکن ان پر اور شارق کمال (آر پی او ساہیوال) پر الزام لگ رہا ہے کہ انہوں نے ایس او پیز فالو نہیں کیں۔جب ڈی پی او اور آر پی او کو وزیر اعلیٰ پنجاب نے بلایا تو ان کا فرض بنتا تھا کہ وہ اپنے آئی جی کلیم امام کو اس معاملے سے آگاہ کرتے اور اجازت لیتے لیکن انہوں نے چین آف کمانڈ کو اعتماد میں نہ لے کر ایک تو رولز کی خلاف ورزی کی اور اوپر سے فرح بی بی کے شوہر سے اپنی درگت بھی بنوالی۔