کراچی (ویب ڈیسک ) نارتھ ناظم آباد سے پیر و منگل کی درمیانی شب مبینہ طور پر لاپتا ہونے والی لڑکی کے اغوائکا مقدمہ اُس کے سابق منگیتر سمیت تین ملزمان کے خلاف مغویہ کے بھائی کی مدعیت میں درج کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق تیموریہ کے علاقے نارتھ ناظم آباد بلاک ایل سے
پیر و منگل کی درمیانی شب پراسرار طور پر اغواء ہونے والی لڑکی قرۃ العین کے حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعہ اغواء کا نہیں ہے بلکہ لڑکی اپنی رضامندی سے سابق منگیتر علی اور اس کے 2ساتھیوں کے ہمراہ گئی ہے ، تاہم پولیس نے لڑکی کے بھائی رفیق کی مدعیت میں سابق منگیتر علی اور اس کے ساتھیوں کے خلاف مقدمہ نمبر 374/18 درج کر لیا ہے ۔ پولیس نے واقعہ کے بارے میں کہا ہے کہ لڑکی ایف سی ایریا کی رہائشی ہے ،اس کی 30ستمبر کو شادی طے تھی۔ اس سے قبل اس کی منگنی علی نامی لڑکے سے ہو ئی تھی۔ پیر کی شب لڑکی نارتھ ناظم آباد میں واقع ایک بیوٹی پارلر میں میک اپ کروانے آئی تھی جہاں پر اُس کا سابق منگیتر علی اپنے ساتھیوں کے ہمراہ پہنچا اور لڑکی کو سڑک سے اپنے ساتھ لے گیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ لڑکی اور اس کے سابق منگیتر کا فون پر آپس میں رابطہ بھی ہوا تھا، جس کے بعد دونوں گئے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ذرائع سے اطلاع ملی ہے کہ دونوں نے نکاح بھی کر لیا ہے ، تاہم ابھی تک پولیس سے کسی نے بھی رابطہ نہیں کیا ہے ۔ پولیس کے مطابق لڑکا اورلڑکی اپنی مرضی سے گئے تھے اور انکی جانب سے تھانے میں نکاح نامہ اور دیگر دستاویزات جمع کرادیے گئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکا اور لڑکی کو عدالت میں پیش کیا جائیگا۔