کہ ئیرمین پولیس ریفارمز کمیشن ناصر درانی نے استعفا دے دیا۔تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب نے آئی جی پنجاب کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔اس حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آئی جی پنجا ب کو کچھ معاملات پر فوری عمل کا کہاجس میں تاخیر ہوئی۔آئی جیپنجاب کوہٹا کربیوروکریسی کو پیغام دے دیا ہے جوکام کرے گا وہ رہے گا۔انہوں نے کہا کہ آئی جی پنجاب کو حکومتی احکامات نہ ماننے کے تناظر میں عہدے سے ہٹایا گیا۔اس حوالے سےیہ بھی خبر آئی تھی کہ آئی جی پنجاب کو جن احکامات میں تاخیر کے باعث ہٹایا گیا ان میں سب سے بڑا اور اہم حکم سانحہ ماڈل ٹاون میں ملوث پولیس افسران کو ہٹانے کا معاملہ تھا۔حکومت چاہتی تھی کہ سانحہ ماڈل ٹاون میں ملوث ملزمان کوہٹا دیا جائے جبکہ آئی جی پنجاب اس حکم کے مخالف تھے۔اس کے علاوہ آئی جی پنجاب اور حکومت کے منظور نظر سابق آئی جی خیبر پختونخواہ اور چئیرمین پولیس ریفارمز کمیٹی ناصر درانی میں اختیارات کی جنگ بھی چل رہی تھی۔ناصر درانی اپنی مرضی کی پوسٹنگ چاہتے تھے جبکہ آئی جی پنجاب اس راہ میں رکاوٹ بن رہے تھے۔تاہم اس حوالے تازہ ترین خبر یہ آئی ہے کہ چیئرمینپنجاب پولیس ریفارمز کمیشن ناصر درانی نےا ستعفا دے دیا۔سابق آئی جی ناصر درانی نے استعفا آئی جی پنجاب کے تبادلے کے باعث دیا۔ناصر درانی نے آئی جی پنجاب کے تبادلے پر مایوسی کا اظہار کیا۔یاد رہے کہ ناصردرانی کو پنجاب پولیس میں اصلاحات کا خصوصی ٹاسک دیا گیا تھا۔۔وزیراعظم نےناصردرانی کوپولیس میں عدم مداخلت کی یقین دہانی کرائی تھی۔