لاہور(ویب ڈیسک) :بلین ٹری منصوبے کے تحت خیبر پختونخواہ کے اکثر علاقوں میں ماحول دشمن یوکلپٹس کے درخت لگانے کا انکشاف ہو ا ہے ،جس پر نوتس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستاندنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے جنہیں سنجیدگی سے موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا کرنا
پڑ رہا ہے۔دنیا میں بڑھتے ہوئے موسمی خدشات نے ہمارے ملک کو بھی شدید متاثر کیا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں موسم میں شدت پیدا ہو چکی ہے۔موسم گرما کا دورانیہ بڑھ چکا ہے جبکہ سردی کا دورانیہ کم مگر شدت زیادہ ہوچکی ہے۔یہی وجہ ہے کہ ہمارے پانی کا بنیادی ذریعہ سمجھے جانے والے گلیشئیرز تیزی سے پگھل رہے ہیں جبکہ گزشتہ حکومتوں نے اس ماحولیاتی تبدیلی کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے کے لیے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی ہے تاہم اب موجودہ حکومت نے ماحولیاتی اثرات سے بچنے کے لیے بڑے پیمانے پر شجر کاری شروع کی ہے۔اس شجرکاری کا آغاز خیبرپختونخواہ کے بلین ٹری سونامی کے نام سے شروع کئیے گئے منصوبے سے ہوا تھا۔آج بھی خیبرپختونخواہ حکومت ماحولیاتی توازن کے حوالے سے کافی سنجیدہ نظر آتی ہے۔تاہم خیبرپختونخواہ کی اس بلین ٹری منصوبے میں ایک بڑی خامی سامنے آئی ہے اور وہ یہ کہ خیبر پختونخواہ کے اکثر علاقوں میں اس منصوبے کے تحت ماحول دشمن درخت لگا دئیے گئے ہیں۔گزشتہ روز صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن ارکان نے نشاندہی کہ صوبے میں بلین ٹری منصوبے کے دوران ماحول دشمن درخت لگائے گئے ہیں جو ماحول کو خوشگوار بنانے کے بجائے نقصان کا باعث بن رہے ہیں۔ اپوزیشن ارکان سردار حسین بابک اور عنایت اللہ خان و دیگر نے کہا کہ جن علاقوں میں پانیکی پہلے سے قلت تھی وہاں یوکلپٹس کے درخت لگائے گئے ہیں جو ماحول پر خطرناک اثرات مرتب کر رہے ہیں۔ زیر زمین پانی ختم ہورہا ہے۔ وزیر بلدیات شہرام خان نے اپوزیشن کی نشاندہی پر نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔