سینیٹ میں دو ارکان کی کمی کے باعث فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی ترمیم منظور نہ ہو سکی۔قانون سازی کے لیے سینٹ میں کورم کو بنیاد بنا کر اجلاس منگل تک ملتوی کیا گیاتھا۔
ایوان بالا سینیٹ میں کل ممبران کی تعداد 104ہے۔دوتہائی اکثریت کے لیے 69افراد کی ضرورت ہوتی ہے ۔اجلاس کے دن ایوان میں 72سینٹرز نے باقاعدہ حاضری لگائی لیکن اٹھائیسویں ترمیم کی منظوری کے وقت صرف67ممبران موجود پائے گئے ۔ 26سینٹرز تھے غیر حاضر تھےاور 6سینٹرز چھٹی پر تھے۔ یوں اہم ترین قومی معاملے پر صرف دو سینٹرز کی کمی کے باعث قانون سازی چھ دن کے لیے موخر ہو گئی ۔ حاضری لگا کر چلے جانے والے 5 سینٹرزکے بارے میں تو معلوم نہ ہو سکا لیکن اس اہم ترین موقع پر حکومت کے اتحادی اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدلغفور حیدری، جماعت اسلامی کے سربراہ سینٹر سراج الحق وفاقی وزیر کامران مائیکل، میر اسرار اللہ زہری، سردار ذولفقار کھوسہ، سینٹر فروغ نسیم، نسرین جلیل اور تنویر الحق تھانوی سمیت کل 26ممبران بغیر چھٹی لیے ایوان سے غیر حا ضر تھے۔
فاٹا سے سینیٹرتاج آفریدی اور مولانا حمد اللہ سمیت چار اور ممبران نے چھٹی لے رکھی تھی۔