نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کابینہ کے لیے ارکان کے چنائو کا عمل جاری ہے ۔ سیکریٹری دفاع کے لیے تین نام منظر عام پر آگئے ہیں۔
ٹرمپ کی جانب سے اہم عہدوں کے لیے قریبی رفقا کو ترجیح دی جاری ہے ۔ جس پر سماجی حلقوں میں خا صی تنقید بھی ہو رہی ہے ۔
نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے الاباما کے سینیٹر جیف سیشنز کو اٹارنی جنرل کا عہدہ دینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر کا عہدہ جنرل مائیکل فلِن کو دیا جا رہا ہے۔
سینیٹر جیف سیشنز اور جنرل مائیکل فلن دونوں ہی اپنے متنازع اور مسلم مخالف بیانات کے باعث خبروں میں رہے ہیں ۔ سینیٹر جیف کا شمار ٹرمپ کی مہم کے دوران قریبی رفقا میں ہوتا ہے۔ وہ سابق پراسیکیوٹر ہیں اور 1996 میں سینیٹر منتخب ہوئے تھے ۔
سینیٹر جیف امریکا میں غیر قانونی طور پر مقیم تارکین وطن کو شہریت دینے کے خلاف ہیں ۔ وہ ٹرمپ کی جانب سے میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے حق میں بھی ہیں۔
اس کے علاوہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایوان نمائندگان کے رکن مائیک پومپیو کو سینٹرل انٹیلیجنس ایجنسی کے ڈائریکٹر کے عہدے کی پیشکش کی ہے۔
اس کے علاوہ سیکریٹری دفاع کے لیے تین نام منظر پر آئے ہیں ۔ ان میں ڈیوڈ پیٹریاس، اسٹیفن ہیڈلے اور جیمز میٹس شامل ہیں ۔ ڈیوڈپیٹریاس سی آئی اے کے سابق سربراہ تھے ۔ جبکہ اسٹیفن ہیڈلے نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر رہ چکے ہیں ۔ جیمز میٹس امریکی فوج سے ریٹائرڈ جنرل ہیں ۔