ڈی جی نیب سندھ سراج النعیم کا کہنا ہے کہ نیب ڈاکٹر عاصم کے خلاف تحقیقات کر رہی ہے لیکن کوئی ریفرنس فائل نہیں کیا۔ زمینوں کے گھپلے میں سرکاری ملازمین ملوث ہیں، رواں سال 150 افراد گرفتار اور 70 افراد کے خلاف مقدمے درج کئے گئے۔
کراچی: (نامہ نگار) ایسوسی ایشن آف بلڈرز انیڈ ڈویلپرز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی نیب سراج النعیم نے کہا کہ نیب کے افسران کسی دباؤ میں نہیں ہیں، ڈاکٹر عاصم کے خلاف تاحال کوئی ریفرینس دائر نہیں کیا لیکن ان کے خلاف نیب تحقیقات کر رہی ہے۔
ڈی جی نیب کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ فراڈ زمینوں میں ہو رہا ہے۔ سرکاری ملازمین بھی زمینوں کے گھپلوں میں ملوث ہیں۔ 14 سو ارب روپے مالیت کی 23 ہزار ایکڑ زمین سے قبضہ ختم کرایا ہے۔ اب زمین کھلی نیلامی میں فروخت ہو گی۔سراج النعیم کا کہنا تھا کہ ایئر پورٹ کے اطراف بلند عمارتوں کی تعمیر پر سول ایوی ایشن سے این او سی لازمی قرار دیا گیا ہے۔ نیب کا ایکشن کسی بھی قانونی کام پر اثر انداز نہیں ہوتا۔ وسائل کی کمی کے باوجود شکایت کا ازالہ کر رہے ہیں۔