کیلی فورنیا میں 14 افراد کو فائرنگ کر کے ہلاک کرنے والے جوڑے کے خلاف اس بات کے شواہد نہیں ملے کہ وہ دہشت گردوں کی ٹیم کا حصہ تھے ۔ وہ متاثر ضرور تھے ، لیکن انھوں نے یہ کارروائی داعش کی ہدایت کے تحت نہیں کی ۔
لاس اینجلس (نیٹ نیوز ) امریکی میڈیا نے رائٹرز کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ داعش دہشت گردی کو انقلابی شکل دینے کے لئے ، اپنے ہم خیال ایسے عمومی حملہ آوروں کی تلاش میں رہتا ہے ۔ معلومات کے تبادلے کے لئے یہ گروپ سماجی میڈیا کو استعمال کرتا ہے اور پراپیگنڈے کے ذریعہ دنیا بھر سے اپنے مقلد بھرتی کر رہا ہے ۔ اس بات کا اعلان گزشتہ روز ایف بی آئی کے سربراہ ، جیمز کومی نے کیا ۔ کومی نے نیویارک میں انسداد دہشت گردی کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ہم آج جس خطرے کا سامنا کر رہے ہیں ، القاعدہ اس سے بالکل مختلف تھی ۔ بعدازاں، انھوں نے کہا کہ سان برنارڈنیو میں ، دو سمبر فائرنگ کی منصوبہ بندی کرنے والے 28 سالہ سید رضوان فاروق اور 29 سالہ تاشفین ملک نے 2013 کی ابتدا میں نجی بات چیت میں جہاد اور شہادت کی حمایت کی تھی ۔ لیکن ، انھوں نے کبھی عوامی سطح پر سماجی میڈیا میں ان خیالات کا اظہار نہیں کیا ۔