تحریر: ریما نور رضوان
رمضان المبارک رمضان کابابرکت مبارک نام یا خیال آتے ہی دل میں سکون اور تمانیت اترتی ہے مسلمانوں کے لیےیہ ماہ ماہ مقدس ہے پہلا عشرہ رحمت گزر چکا ہے عشرہ مغفرت بھی اختتام پزیر ہونے کو ہے میری طرح ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے کہ رب العزت کو راضی کر لیں۔ رحمتوں برکتوں کی برکھا میں نہا کر سیراب ہو جائیں۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی میڈیا نے اپنی بنائی ہوئی ریت برقرار رکھتے ہوئے پاکستانی عوام کو ٹی وی میں مصروف رکھا ہوا ہے۔ معلوماتی پروگرام کے نام سے شغل میلہ لگا ہوتا ہے ہر ٹرانسمیشن رمضان کے حوالے سے ہوتی ہے۔جو محض ایڈواٹائزنگ ہے۔دوسرے ممالک کو دکھانا ہے کہ پاکستانی کتنے صوم وصلوة کے پابند ہیں۔ پاکستانی کتنے جوش ولولے سے رمضان المبارک گذار تے ہیں۔ سحر ٹرانسمیشن، افطار ٹرانسمیشن، نائٹ ٹرانسمیشن، جس کا سیدھا سا مطلب ہے عوام سارا دن ساری رات ٹی وی دیکھنے میں مصروف و مشغول رہے۔ سحر ٹرانسمیشن رات کے ایک بجے کے بعد شروع ہو جاتی ہے جو صبح چھ ساڑھے چھ پر اختتام پزیر ہوتی ہے۔
پھر مارننگ شو کا آغاز ہو جاتا ہے۔ صد شکر رمضان المبارک کے مارننگ شو ہوسٹس کے گلوں اور سروں پر ڈوپٹہ دیکھا۔ یہ ڈوپٹہ سالہا سال غائب رہتا ہے۔ پھر ظہر کی اذان کے ساتھ ہی افطار ٹرانسمیشن کا آغاز ہو جاتا ہے جو بھی چینل لگائیں معلومات کم اچھل کود تحفہ بازیاں عروج پر ہوتیں ہیں بابرکت ماہ مبارکہ کی اس قدر بے حرمتی کرتے ہیں کہ خوبصورت شو سیٹ کیے ہوتے ہیں ۔ یہاں پر کچھ ایسے سوالات کے جن کے جواب صرف نہیں کے علاوہ کچھ نہیں ملیں گے۔ کیا کبھی بھی کسی ہوسٹ نے پنجگانہ نماز ادا کی ؟ کیا کبھی کسی نے ان شوبز پرسن کوسیٹ پر باجماعت نماز ادا کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ جو رمضان المبارک ہمارے لیے رحمتوں برکتوں اور مغفرت کا مہینہ بن کر آتا ہے اسے نام نہاد میڈیا نے اپنی ریٹنگ کے چکر میں انٹرٹینمنٹ بنا دیا ہے۔
ماہ صیام کا تقدس پامال کر دیا گیا ہے بابرکت ماہ کے قیمتی بیش قیمتی لمحات فضول ٹرانسمیشن کے نام ضائع ہو رہے ہیں پاکستانی عوام تکے لگانا چھوڑو دماغ کا استعمال شروع کرو۔ کچھ ان کے لیے جو ان کھٹ پتلی ہوسٹس کا نشانہ بنتے ہیں ۔ چھوٹی موٹی اشیا کے لیے آپ لوگوں سے کیا کچھ نہیں کرایا جاتا۔ لوگ آپ کا کتنا مزاق اڑاتے ہیں کبھی سوچا۔ جس شو میں آپ لوگ سج دھج کر اوٹ پٹانگ حرکتیں کرتے ہیں۔ ریپیڈ ٹیلی کاس دیکھ لیں تو ازخود ہی آپ کا ضمیر آپ کو ملامت کرے گا۔ رمضان المبارک نیکیوں کمانے کا مہینہ ہے۔ بخشش اور جہنم سے آزادی کا مہینہ ہے۔ خدارا ان نام نہاد ٹرانسمیشن کے سحر اور رنگینیوں میں آکر اپنے اعمال برباد مت کریں بلکہ اپنے رب کی رحمت کی طرف یکسوئی سے رجوع کریں۔
تحریر: ریما نور رضوان