بھارتی ڈی جی ایم اوز کے بیان کے بعد بالآخر بھارتی فوج نے پہلی باراپنے ارکان پارلیمنٹ کو مبینہ سرجیکل اسٹرائیک کی کہانی سنا ہی د ی لیکن اپنی شرائط پر کہ جو کہیں گے، وہ سنا جائے گا،سوال نہیں کیا جائے گا۔
وائس چیف آف آرمی اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل بپن راوت نے کمیٹی کوایک پرچے پرانتیس ستمبر کی لکھی کہانی کا اسکرپٹ پڑھ کرسنایا ۔
پندرہ منٹ کی اس من گھڑت کہانی میں کئی بار سرجیکل اسٹرائیک سے متعلق بڑھکیں بھی ماری گئیں ،لیکن وائس چیف آف آرمی اسٹاف کی اپنے منہ میاں مٹھو بننے کی کہانی کانگریس کےمدھوسدھن کو ہضم نہ ہوئی۔
انہوں نے سوال کا تیر مارا جو جا کر سیدھا بھارتی وائس چیف آف آرمی اسٹاف کو لگا،ان کےچہرے کا رنگ اڑا تو دفاعی کمیٹی کے سربراہ اور بی جے پی کے رہنما میجر جنرل ریٹائربی سی کاندھوری بپن راوت کے دفاع میں کھڑے ہو گئے۔
انہوں نے مدھو سدھن کو چپ کرانا چاہا تو بات بڑھ گئی ۔اجلاس میں تو تو، میں میں شروع ہوگئی اور یوں اس نام نہاد بریفنگ کا ٹریجڈی دی اینڈ ہو گیا۔