صحت مند افراد کے لیے دن بھر میں 100گرام گوشت کھانا نقصان دہ نہیں ہوتا، لیکن اگر اس مقدار سے زیادہ کھایا جائے تو نقصان دہ ہوتا ہے۔زیادہ مقدار میں گوشت کھانے والے افراد بدہضمی، اسہال ، پیٹ کے درد اور بخار کے علاوہ ہائی بلڈ پریشر، جوڑوں کے درد، اور بخار کے علاوہ ہائی بلڈپریشر، جوڑوں کے درد، امراض میں بھی مبتلا ہوسکتے ہیں۔ ایسے افراد کے جسموں میں کیلسئیم کم ہوجاتا ہے، جس کے باعث ان کی ہڈیاں کمزور ہوجاتی ہیں اور بہ آسانی ٹوٹ جاتی ہیں۔ گوشت اگر اعتدال کے ساتھ کھایا جائے تو یہ نہ صرف جسم میں لحمیات (پروٹینز) کی کمی کو پورا کرتا ہے، بلکہ خون میں سرخ خلیات بھی بناتا ہے۔ گوشت کھانے والے افراد کو گوشت کھانے کے ساتھ ساتھ پھل اور سبزیاں بھی کھانی چاہییں، تاکہ غذا کے متوازن ہوجانے کی وجہ سے وہ گوشت کے نقصانات سے محفوظ رہیں۔
گائے کے گوشت کے مقابلے میں اونٹ کا گوشت زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔ اونٹ کا گوشت بازاروں میں کم ہی دستیاب ہوتا ہے، البتہ عیدالاضحی پر بہ آسانی مل جاتا ہے۔ لوگ عید پر اونٹ کی قربانی کرتے ہیں اور محلے میں گوشت تقسیم کردیتے ہیں۔اس طرح لوگوں کو اونٹ کا گوشت کھانے کومل جاتا ہے۔
اونٹ کا گوشت بہت سے امراض سے بچاتا ہے۔ یہ گوشت نمکین ہوتا ہے، اس لیے ہائی بلڈپریشر کے مریضوں کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے۔ اونٹ کا گوشت پرانے بخار، یرقان ، ہیپاٹائٹس سی، عرقی النسا (شیاٹیکا) اور پیشاب کی جلن دور کرنے میں مفید ہے۔ بواسیر کو ختم کرنے کے لیے اونٹ کی چربی کالیپ کرنا فائدہ مند ہوتا ہے۔ یہ چربی جوڑوں کا درد بھی ختم کردیتی ہے۔ اونٹ کا گوشت اعصابی اور جسمانی کمزوریوں کو ختم کردیتا ہے۔ اس کے علاوہ اعضا ئے ریئسہ (دل ، جگر اور دماغ کو طاقت بخشتا ہے۔ قاہرہ میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق اونٹ کا گوشت امراض قلب دور کرنے میں بھی مفید ثابت ہوا ہے۔ اس کے گوشت میں تمام ضروری معدنیات اور لحمیات پائی جاتی ہیں۔ تقویت باہ کے لیے بھی اونٹ کا گوشت کھانا فائدہ مند ثابت ہوا ہے۔ اونٹ کاگوشت ہفتے میں دو تین بار 100گرام کی مقدار میں کھائیے اور صحت مند وتوانا رہیے۔