اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف نے پارٹی قیادت کو الیکشن کیلئے تیار رہنے کی ہدایت کردی ہے اوراس بات کا عندیہ دیا ہے کہ ممکنہ طور پر انہیں جیل جانا پڑے گا، جس کیلئے وہ ذہنی طور پر تیار ہیں۔
نواز شریف نے پارٹی رہنمائوں، ارکان پارلیمنٹ کو عہدیداروں اور کارکنوں سے رابطہ بڑھانے کی ہدایت کی ہے اور وہ خود عوامی رابطہ مہم 19 نومبر کو ایبٹ آباد سے شروع کریں گے جس کے بعد تین مزید جلسے خیبر پختونخوا میں کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے مسلم لیگ ن کے اعلیٰ مشاورتی اجلاس میں حلقہ بندیوں کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک، نواز شریف کیخلاف سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلہ کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا گیا بالخصوص پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے قبل ازوقت انتخابات کے مطالبہ پر غورکیا گیا۔ نواز شریف نے ہدایت کی کہ آج سے آئندہ انتخابات کیلئے تیاری شروع کر دی جائے۔ اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے نواز شریف نے اپنے آپ کو جیل جانے کیلئے ذہنی طور پر تیار کر لیا ہے اس سلسلہ میں انہوں نے شریف خاندان کے دیگر افراد مریم نواز، سینئر رہنمائوں سے مشاورت بھی کی ہے ۔ نواز شریف اپنے موقف سے ایک انچ پیچھے ہٹنے کیلئے تیار نہیں ہیں خواہ نتائج کچھ بھی ہوں۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں پارٹی کے چیئرمین راجہ ظفرالحق نے استفسار کیا کہ آئندہ کا لائحہ عمل کیا ہو گا، نواز شریف کیخلاف مسلسل فیصلے آرہے ہیں جو پارٹی کو قبول نہیں، اس صورتحال کا مقابلہ کیسے کیا جائے گا پارٹی رہنمائوں پر واضح کیا جائے۔ ذرائع کے مطابق مشاورتی اجلاس میں سابق وزیراعظم خاصے پریشان دکھائی دیئے اور ان کا لب ولہجہ کافی تلخ تھا۔ انہوں نے پارٹی رہنمائوں کو الیکشن سمیت ہر قسم کے حالات کے مقابلہ کیلئے تیار رہنے کی ہدایت کی ہے۔