اسلام آباد: اس حوالے سے تمام خبریں بے بنیاد ہیں ختم نبوت ہمارے ایمان کا حصہ ہے ،وفاقی وزیر بل منظوری کے وقت سب خاموش رہے ، اب شور مچا رہے ہیں جو سمجھ سے بالاتر ہے
وفاقی وزیر قانون و انصاف زاہد حامد اور وزیر مملکت برائے آئی ٹی انوشہ رحمان نے کہا ہے کہ انتخابی اصلاحات قانون سے ختم نبوت کا کالم ختم نہیں کیا گیا نہ ہی متعلقہ پیراگراف میں کوئی تبدیلی کی گئی ہے، اس حوالے سے تمام خبریں بے بنیاد ہیں، ختم نبوت ہمارے ایمان کا حصہ ہے، اس کے خلاف کسی بھی اقدام کا سوچ بھی نہیں سکتے ، الیکشن اصلاحات قانون میں ختم نبوت کا کالم ہو بہو موجود ہے، بل منظوری کے وقت سب خاموش رہے اور اب شور مچا رہے ہیں جو ہماری سمجھ سے بالاتر ہے۔ جب 1975میں ذوالفقار علی بھٹو نے پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ سے 203 کی شق کو ختم کیاتھا تو اس وقت کسی کو خیال نہیں آیا،
پیپلز پارٹی کو پاناما کے فیصلے کے بعد خیال آیا کہ اس شق کا فائدہ نواز شریف کو نہ ہوجائے، اس لیے وہ مخالفت کر رہے ہیں۔ 17نومبر 2014 کو سب کمیٹی میں متفقہ فیصلہ ہوا تھا کہ اس شق کو ختم کر دیا جائے، اس کمیٹی میں پیپلز پارٹی اور دوسری جماعتوں کے نمائندے بھی شامل تھے، ختم نبوت کے پیراگراف میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ منگل کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے زاہد حامد نے کہا میں چاہ رہا تھا کہ جو بل پاس ہوا اس پر اپنا موقف دیں، اپوزیشن نے اپنا موقف بیان کر دیا ، مگر ہمارے موقف دینے کی باری آئی تو احتجاج شروع کر دیا۔