اسلام آباد: (اصغر علی مبارک) کینیڈا کے رکن پارلیمنٹ ٹام کرنائک نے پاکستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے معروف فلاسفر پروفیسر ڈاکٹر حسن ظفرعارف کے اغواء، ان پر بہیمانہ تشدد اور سفاکانہ قتل کی مذمت کی ہے۔ کینیڈین پارلیمنٹ میں تقریر کرتے ہوئے ٹام کرنائک نے ایوان کی توجہ پاکستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر مبذول کراتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں غیرمسلموں، بلوچوں اور مہاجروں کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں بڑھتی جارہی ہیں۔
بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال صرف اگست کے مہینے میں 91 افراد کو ماورائے عدالت قتل کیاگیاجبکہ 138 افراد لاپتہ کیے جاچکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ کرسمس سے قبل بلوچستان کے دارالحکومت میں مسیحی کمیونٹی کے 9 افراد دہشت گرد حملے میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
رکن پارلیمنٹ ٹام کرنائک نے پاکستان میں مہاجروں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ بڑھتے ہوئے پرتشدد حملوں میں مہاجروں کو باقاعدہ نشانہ بنایاجارہا ہے، جنوری 2018ء میں فلسفہ کے پروفیسر ڈاکٹر حسن ظفرعارف کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اغواء کرکے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناکر قتل کردیا کیونکہ وہ پاکستان کے سیاسی اورمعاشی نظام پر تنقید کرتے تھے اور متحدہ قومی موومنٹ سے وابستگی رکھتے تھے۔
ٹام کرنائک نے ایوان کے تمام ممبران سے کہاکہ وہ پاکستان میں بلوچوں، غیرمسلموں اورمہاجروں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کریں، فرقہ وارانہ و لسانی تشدد کے خاتمے اورکینیڈا کے فرائض اجاگر کرنے کیلئے آگے بڑھ کر کام کریں۔