اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان آرمی میں خدمات انجام دینے والے ایک مسیحی افسر کیپٹن ساموئیل بشیر نے اسلام آباد کے نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی سے “بی ایس ملٹری آرٹس اینڈ سائنسز” میں ریکٹر کا گولڈ میڈل حاصل کیا ہے۔ انہوں نے نسٹ انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ کنفلیکٹ اسٹڈیز سے بیچلر کی تعلیم حاصل کرتے
ہوئے یہ اعزاز جیتا ہے۔تفصیلات کے مطابق کیپٹن ساموئیل بشیر کا تعلق 134لانگ کورس سے ہے اور انہوں نے نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی میں پڑھتے ہوئے گولڈ میڈل جیتا ہے۔ پاکستان کو اگرچہ اسلام کے نام پر مسلمانوں کے حقوق اور مذہبی آزادی کے لیے حاصل کیا گیا تھا لیکن یہاں پر بسنے والی اقلیتوں کو بھی مکمل طور پر مذہبی آزادی اور تحفظ حاصل ہے۔پاکستان میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ اقلیتوں کی بھی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ پاکستان بھر میں موجود اقلیتی برادری کے لوگ مختلف شعبہ جات میں اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ گزشتہ ماہ بھی ڈاکٹر کیلاش گروادہ کا نام سامنے آیا تھا جنہیں پاک فوج میں میجر کے عہدے پر تقرری دے دی گئی اور ذرائع کے مطابق ایسا تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا تھا۔ تفصیلات کے مطابق ڈاکٹرکیلاش گروادہ پوری شان و شوکت سے آرمی کا یونیفارم زیب تن کرتے اور سبز ہلالی پرچم کو دوسرے افسران کی طرح اپنے سینے پر سجاتے ہیں۔ڈاکٹر کیلاش نہ صرف میجر ہیں بلکہ انہوں نے اپنی خدمات کے لیے ماضی میں کئی اہم ایوارڈز بھی اپنے نام کیے ۔ ان ایوارڈ میں تمغہ دفاع، تمغہ بقا اور تمغہ اعظم شامل ہیں۔ ڈاکٹر کیلاش کی قابلیت کا اندازہ ان کے کام اور کارکردگی سے لگایا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹر کیلاش نے کے ٹو پر دنیا کی بلند ترین آرمی چیک پوسٹ پر 36 دن گزارے، وزیرستان میں آپریشن المیزان میں اپنی خدمات سرانجام دیں اور سوات میں کیے گئے آپریشن راہسوات میں بھی حصہ لیا۔سندھ کے علاقہ تھرپارکر سے تعلق رکھنے والے ہندو شہری ڈاکٹر کیلاش نے حیدر آباد کی یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد بطور کیپٹن آرمی جوائن کی تھی۔ اور اب پاکستان آرمی میں خدمات انجام دینے والے ایک مسیحی افسر کیپٹن ساموئیل بشیر نے اسلام آباد کے نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی (NUST) سے “بی ایس ملٹری آرٹس اینڈ سائنسز” میں ریکٹر کا گولڈ میڈل حاصل کیا ہے۔