اٹک : کہتے ہیں جواں بیٹے کا لاشہ سامنے آجائے تو باپ کی کمر ٹوٹ جاتی ہے لیکن کیپٹن اسفند یار کے بلند حوصلہ والد کو جب جواں اور شیر دل بیٹے کی شہادت کی اطلاع ملی تو آنکھوں سے آنسو چھلکے نہ چہرے پر غم کے سائے لہرائے۔
ہاتھوں میں کپکپاہٹ آئی نہ ہی آواز لڑکھڑائی ۔ حوصلہ کھونے کے بجائے دوسروں کو حوصلہ دیتے رہے۔ بیٹے کی شہادت پر تعزیت وصول کرنے سے انکار کرتے ہوئے فیاض بخاری نے کہا کہ موقع ملا تو وہ بھی بیٹے کی طرح وطن پر جان قربان کرنے کیلئے تیار ہیں۔
فیاض بخاری نے صرف تین ہفتے پہلے اپنے دلارے بیٹے کے لیے رشتہ تلاش کیا تھا۔ کتنی خواہش ہو گی والد کو اپنے بیٹے کے سر پر سہرا سجانے اور اس کی چاند سی دلہن گھر لانے کی لیکن جب آج کیپٹن اسفند یار شہادت کا تاج پہن کے دلہا بن کے گھر آیا تو اپنے والد کا سر فخر سے بلند کر دیا۔
پاکستان ملٹری اکیڈمی کے 118ویں لانگ کورس میں اعزازی شمشیر اور وار ٹیکٹکس میڈل جیتنے والے شہید کیپٹن اسفند یار کے جسد خاکی،کا آبائی شہر اٹک پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا۔ ایسے میں شہید کیپٹن اسفند یار کے والد فیاض بخاری کے قابل فخر رویے نے پوری قوم کا دہشت گردی کے خاتمے کے عزم مضبوط تر کر دیا۔