لاہور: شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کے بعد کیپٹن (ر) محمد صفدر نے اپنا بیان قلمبند کرانا شروع کردیا ہے۔ اسلام آباد کے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نیب کی جانب سے دائر ریفرنس کی سماعت کر رہے ہیں
اس موقع پر نامزد تینوں ملزمان نواز شریف،، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔آج کیس سماعت شروع ہوئی تو کیپٹن (ر) محمد صفدر نے بھی تحریری شکل میں لکھا گیا بیان پڑھنا شروع کیا جس پر ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب کی مداخلت کی اور کہا کہ آپ ایک ہی سانچے میں لکھے تحریری جوابات لے آئے ہیں، اگر ان سے سوالات پوچھے جائیں تو شاید جواب مختلف ہوں۔ نیب پراسیکیوٹر افضل قریشی نے سوال کیا کہ کیا کہ کیا ا نہوں نے سوالات پڑھے بھی ہیں؟،جس پر کیپٹن (ر) صفدر نے جواب دیا کہ صرف سوالات ہی نہیں رات کو پوری تراویح بھی پڑھی ہے۔نامزد ملزم کیپٹن (ر) صفدر نے پراسیکیوٹر نیب کے اعتراض کے باوجود اپنا بیان جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس کیس کے ٹرائل کے لیے جے آئی ٹی کی خود ساختہ رپورٹ غیر متعلقہ ہے۔کیپٹن (ر) صفدر کا مزید کہنا تھا کہ جےآئی ٹی میں5گھنٹےکی ریکارڈنگ کی گئی۔جےآئی ٹی میں جنگی قیدی والا ماحول تھا۔دوران سماعت کیپٹن(ر)صفدرکےوکیل نےاپنے موکل کو پراسیکیوشن ٹیم سےغیرضروری گفتگو سے منع کردیا۔نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ میرےبس میں نہیں ورنہ5،6 لوگ کیپٹن(ر)صفدرکےپیچھے بھی کھڑاکردیتا،،نیب پراسیکیوٹر افضل قریشی کا کہنا تھا کہ کتنی زیادتی ہے کہ کیپٹن(ر) صفدر یہاں اکیلے کھڑے ہیں۔یاد رہے کہ نواز شریف اور مریم نواز شریف احتساب عدالت سے روانہ ہو گئے تھے۔کیونکہ مریم نواز کو پنجاب ہاؤس میں پریس کانفرس کرنا تھی۔