ریاض: سعودی عرب میں پہلی مرتبہ خواتین کے لیے کاروں کی نمائش کا انعقاد کیا گیا، تین روز پر محیط اس نمائش کا مقصد خواتین کو ڈرائیونگ کی تعلیم اور گاڑیوں کے انتخاب کے لیے ضروری معلومات فراہم کرنا تھا۔
سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق نمائش میں 80 ہزار افراد کی آمد متوقع تھی، جس کے تحت خواتین کو سعودی عرب میں کار ڈیلر شپ اور ان کی فراہم کردہ خصوصی پیشکش کے بارے میں جاننے کا موقع فراہم کیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ کار کے لیے دیگر سامان اور انشورنس کمپنیوں کی پیشکش کے بارے میں بھی معلومات جبکہ اس سے براہ راست حکومت اور پرائیویٹ ایجنسیوں سے خواتین کو رابطہ کرنے کا موقع میسر آیا۔
اس حوالے سے جنرل ڈپارٹمنٹ آف ٹریفک کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل محمد الباسمی کا کہنا تھا کہ 24 جون سے خواتین، سعودی عرب میں سڑکوں پر ڈرائیونگ کرسکیں گی اور اس ضمن میں تمام تر ضروری انتظامات کیے جاچکے ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے سعودی معاشرے کو تبدیل کرنے کے لیے اصلاحات نافذ کرنے کا عمل جاری ہے، اس ضمن میں گزشتہ برس ستمبر میں شاہی فرمان جاری کیا گیا تھا جس میں خواتین کی ڈرائیونگ پر ایک دہائی سے عائد پابندی کو ختم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں محمد الباسمی کے حوالے سے کہا گیا کہ 18 سال یا اس سے زائد عمر کی خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ہوگی۔
اس سلسلے میں سعودی عرب کے 5 شہروں میں ڈرائیونگ اسکول قائم کیے جاچکے ہیں اور بیرون ملک کے لائسنس یافتہ خواتین اساتذہ ان اسکولوں میں ڈرائیونگ کی تربیت فراہم کررہی ہیں۔ اس ضمن میں وہ خواتین جن کے پاس غیر ملکی ڈرائیونگ لائسنس موجود ہیں، وہ ایک علیحدہ عمل کے تحت مقامی لائسنس حاصل کرنے کے لیے درخواست دے سکتیں ہیں تاہم انہیں اس کے لیے ڈرائیونگ کا امتحان دینا ہوگا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ بات کوئی ڈھکی چھپی نہیں کہ ملک میں کئی خواتین کے پاس غیر ملکی ڈرائیونگ لائسنس موجود ہیں۔