counter easy hit

ٹیکسٹ پیغامات میں احتیاط کیجیے

لاہور: کیا آپ نے موبائل یا انٹرنیٹ کے ذریعے کبھی ایسا ٹیکسٹ پیغام بھیجا ہے جس کے بعد تمنا کی ہو کہ کاش یہ واپس ہو Careful in text messagesسکتا؟ کیا آپ کو کبھی ایسا ٹیکسٹ پیغام ملا ہے جس سے آپ الجھن میں پڑ گئے ہوں، دل دکھا ہو یا غصہ آیا ہو؟ اگر یہ سچ ہے تو ہو سکتا ہے آپ کچھ ایسا کر رہے ہوں جو نقصان دہ ہے، اور آپ کو پتا بھی نہ ہو۔

دراصل بہت سے معاملات پر ٹیکسٹ پیغامات کا سہارا لینا اچھا نہیں ہوتا، اس کے لیے آمنے سامنے ملنا اور گفتگو کرنا کہیں بہتر ہوتا ہے۔ اصول یہ ہے کہ تمام اہم باتیں ہر ممکن حد تک آمنے سامنے کرنی چاہئیں۔ ذیل میں ان امور کا ذکر ہے جن کے لیے ٹیکسٹ پیغامات کا سہارا نہیں لینا چاہیے۔

شکایت:

ایسے پیغامات جیسا کہ ’’مجھے امتحانات کے دوران کیوں ٹیکسٹ کر رہے ہو‘‘ یا ’’تمہیں میرے والدین سے آرام سے بات کرنی چاہیے تھی‘‘ میں دوسرے کو اندازہ نہیں ہوتا کہ آپ کتنی شدت سے بات کر رہے ہیں اور یہ آپ کے لیے کتنا بڑا مسئلہ ہے۔ دوسرے کو معلوم نہیں ہو پاتا کہ آپ جان چھڑانا چاہ رہے ہیں یا انتہائی سنجیدہ ہیں۔

توہین:

’’مجھے تمہاری سمجھ نہیں آتی‘‘ یا ’’تم احمق جو ہوئے‘‘ جیسے پیغامات سے دوسرا توہین محسوس کرتا ہے۔ ایسے پیغامات جن سے دوسرے کو بے عزتی ہونے کا احساس ہو، نہیں بھیجنے چاہئیں۔ عین ممکن ہے بعدازاں جب جذبات ٹھنڈے ہو جائیں اور مزید سوچنے کا موقع ملے تو آپ کو افسوس ہو۔ چونکہ ٹیکسٹ پیغامات میں دوسرا سامنے نہیں ہوتا اس لیے احساس ذمہ داری قدرے کم ہو جاتا ہے۔

وضاحت اور معذرت:

کسی شے کی وضاحت کے لیے سامنے گفتگو مناسب ہوتی ہے۔ ایسے پیغامات بوقت ضرورت بھیجے تو جا سکتے ہیں ’’معذرت، میں اس وقت بہت تھکا ہوا تھا‘‘ لیکن یہ دوسرے تک آپ کے جذبات مکمل اور درست طور پر نہیں پہنچاتے۔ ان کا اظہار مل کر کیجیے۔

بڑی بات:

زندگی میں بڑے فیصلے بھی ہوتے ہیں۔ کبھی کسی گہرے تعلق کو ختم کرنے کا سوچا جاتا ہے لیکن اس کا اظہار ٹیکسٹ پیغام کے ذریعے نہیں کرنا چاہیے۔ بہت سے متعلقہ امور ملاقات کے ذریعے ہی زیربحث آ سکتے ہیں۔ یہی معاملہ اظہار پسندیدگی کا ہے۔

نجی معلومات:

کریڈٹ کارڈ کا نمبر یا پاسورڈ وغیرہ ٹیکسٹ پیغامات کے ذریعے نہیں بھیجنے چاہئیں۔ ان کے کسی انجان تک پہنچنے کے امکانات ہوتے ہیں۔

راز:

کچھ باتیں عام نہیں ہونی چاہئیں۔ راز کو راز رکھنا ہے تو اس کا ذکر ٹیکسٹ پیغام میں مت کریں۔

ترجمہ: رضوان عطا