لاہور (ویب ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ کے الیکشن ٹربیونل نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف انتخابی عذرداری کا 29 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ تحریری فیصلے کے مطابق درخواست گزار انتخابی عذرداری میں عمران خان کیخلاف الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہا ، جبکہ درخواست گزار نے انتخابی عذرداری کی کاپی تمام امیدواروں کو فراہم نہیں کی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے تحریری فیصلے میں مزید ریمارکس دیئے کہ درخواست گزار نے انتخابی عذرداری کے ساتھ غلط بیان حلفی منسلک کیا، جبکہ منتخب امیدوار کی کامیابی میں بے بنیاد الزامات پر مداخلت نہیں کی جا سکتی۔ جسٹس شاہد وحید نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ عمران خان کے خلاف انتخابی عذرداری قانون کے مطابق نہیں، لہذا مسترد کی جاتی ہے۔ اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ نے وزیر اعظم عمران خان کی عام انتخابات میں کامیابی کیخلاف دائر انتخابی عذداری پر فریقین کے وکلا کو بحث کیلئے طلب کر لیا ، عمران خان کی کامیابی کو مخالف امیدوار نے چیلنج کیا ہے، جسٹس شاہد وحید پر مشتمل الیکشن ٹربیونل نے عمران خان کے مد مقابل پاکستان جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار عبد الواہاب بلوچ کی انتخابی عذداری پر سماعت ہوئی، عمران خان کے وکیل پر مسعود چشتی نے انتخابی عذداری کو ناقابل سماعت قرار دینے کی استدعا کی اور واضح کیا کہ عمران خان نے کاغذات نامزدگی میں تمام معلومات فراہم کی ہیں اس عذداری کو مسترد کیا جائے۔