خشک میووں میوں میں ایک خوش ذائقہ میوہ کاجوبھی ہے۔ کاجودنیا بھر میں رغبت سے کھایاجاتا ہے۔ یہ ذائقے میں بادام کی طرح ہوتا ہے۔ سوگرام کاجو میں 100احرارے (کیلوریز) اور51گرام چکنائی ہوتی ہے۔ یہ اچھی چکنائی ہے اور ہماری صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ کوجو میں مضر صحت چکنائی نہیں ہوتی۔ یہ ذبیطس دور کرنے میں مدد دیتا ہے۔ ہائی بلڈپریشر کے مریض کو نمکین کاجو کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے ۔
کاجو کے بیج میں ایسے قدرتی اجزاپائے جاتے ہیں ، جوخون میں موجود انسولین کوعضلات کے خلیوں میں جذب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس میں کیلسئیم میگینزیئم اور تانبا کافی مقدار میں ہوتا ہے، جو ہڈیوں اور عضلات کی تعمیر میں مددکرتا ہے۔ کاجو میں موجود تانبا توانائی بڑھانے میں مدددیتا ہے۔ یہ قلب کے مریضوں کے لیے مفید ہے، کیوں کہ اس میں کولیسٹرول نہیں ہوتا ۔ روزانہ دس کاجو کھانے سے صحت پر اچھے اثرات پڑتے ہیں۔
بڑھتی ہوئی عمر کے بچوں کے لیے کاجو فائدہ مند غذا ہے۔ کاجو میں موجود معدنیات (منرلز) ، خاص طور پر تانبا اور جست کی وجہ سے جسمانی نشوونما میں مدد ملتی ہے، اس لیے بچوں کی ہڈیاں مضبوط بنانے کے لیے کاجو مفید ہے ۔
کاجو ایسا خشک میوہ ہے، جسے اعتدال کے ساتھ کھایاجائے توبہت فائدہ دیتا ہے۔ اگرگری دار میوے نہ کھانے جایں تو لحمیات (پروٹینز) اور معدنیات کی کمی ہوسکتی ہے ۔
کاجو کھانے میں بہت مزرے دار ہوتا ہے۔ اس کے مغز کامربادل ودماغ کو تقویت بخشتا ہے۔ اس کی آئس کریم بچے بڑے سبھی شوق سے کھاتے ہیں۔ خواتین اپنے کھانوں میں بھی مختلف طریقوں سے استعمال کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ اسے سلاد میں بھی شامل کیاجاسکتا ہے ۔ شور بے والے سالن کو گاڑھا اور مزے دار بنانے کے لیے بھی کاجو پیس کرڈالاجاتا ہے، جس سے کھانے کی لذت اور افادیت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ تازہ بھنے ہوئے خوشبودارکاجو بہت شوق سے کھائے جاتے ہیں۔
ہمیں اس صحت بخش میوے کو ضرور کھاناچاہیے۔ ٹھنڈکے اثرات سے بچاؤ کے لیے روزانہ ایک مٹھی کاجو کھانا مفید ہے۔ 100گرام کاجوکھالئنے کا مطلب ہے، جیسے آپ نے دس چاے کے چمچے مفید صحت تیل پی لیا ہو۔