بڑی ویرانی ہے۔۔
بڑی ویرانی ہےمیرےدل کہ دیار میں اب کہ برس خزاں چلی آئی ہےبہارمیں ًمیری امیدوں کاچمن ہرابھرا ہو جائے ایک بارتوجوآئے میرےاجڑےگلزارمیں Post Views – پوسٹ کو دیکھا گیا: 71
بڑی ویرانی ہےمیرےدل کہ دیار میں اب کہ برس خزاں چلی آئی ہےبہارمیں ًمیری امیدوں کاچمن ہرابھرا ہو جائے ایک بارتوجوآئے میرےاجڑےگلزارمیں Post Views – پوسٹ کو دیکھا گیا: 71
کوئی تو ہو جو میرادرد بٹانے آئے مجھےدوبول محبت کےسنانےآئے ہمیں توآج بھی اس کا انتظار ہے آخری بار ہی سہی وہ کسی بہانےآئے Post Views – پوسٹ کو دیکھا گیا: 53
اشکوں کےدےگیا ہے نالے مجھے وہ کرگیا ہے غموں کےحوالےمجھے اس کڑے وقت میں وہ میرےپاس نہیں اب ایسےعالم میں کون سنبھالے مجھے Post Views – پوسٹ کو دیکھا گیا: 46
کتنا مُشکل ہے ناں منانا اُس کو جو شخص روٹھا بھی نہ ہو اور بات بھی نہ کرے مہنگی سے مہنگی گھڑی پہن کر دیکھ لی مگر وقت پھر بھی میرے حساب سے نہ چل سکا Post Views – پوسٹ کو دیکھا گیا: 213
آؤ مُجسف تمھیں اک شہر بتاؤں جہاں انسان کی کوئی قیمت نہیں جہاں انسان مَسل دیے جاتے ہیں پھولوں کی ماند ارمان کی کوئی قیمت نہیں خدا گوا ہے میں نے ہر روز اس شہر میں خون کی اک ہولی دیکھی ہے یہاں راج ہے جنگل کا بھیڑیے رہنما اس کےیہاں جان کی کوئی قیمت […]
چہرہ پہ چمک، باتوں میں کھنک ، آنکھوں میں شرارت تھوڑی سی کیا جرم تھا جو دل بھول گیا اپنی بھی شرافت تھوڑی سی آکاش تلک دیکھ آئے ہیں ، کوئی بھی نہیں ہمسر تیرا ہاں ، چاند میں بس مل جاتی ہے ، کچھ تیری شباہت تھوڑی سی وہ ھم سے کشیدہ رہتے ہیں […]
جلوے کیا کیا دِکھاتی رہی چاندنی میرے دل کو لُبھاتی رہی چاندنی ہجر کی رات غم تھا جو تنہائی کا میرے غم کو بِتاتی رہی چاندنی سازِ فطرت پہ مدھم سی آواز میں دیر تک گنگناتی رہی چاندنی تیری یادوں کی خوشبو مہکتی رہی رات بھر مسکراتی رہی چاندنی تیری آنکھوں کے تارےچمکتے رہے صبح […]
کبھی وفاداری فطرتا” اور کبھی مجبوری ہوتی ہے : روٹی کا ٹکڑا کتے اور انسان کا ہے مشترکہ دکھڑا Post Views – پوسٹ کو دیکھا گیا: 182
جنہیں ارتفاع ء فلک تو نے سمجھا نہیں ھیں سوا جلتے بجھتے شرارے تمدن کو جن سے ھیں خطرات لاحق اتباع میں نہیں ان کی حاصل کنارے نگاھیں اٹھا کر فلک کو تو دیکھو تری راہگزر میں ھیں کتنے ستارے کواکب وہی رھبر و رہنما ھیں نبوت کے جن کی طرف تھے اشارے خدا نے […]
نگاہ فقر میں شان سکندری کیا ہے خراج کی جو گدا ہو ، وہ قیصری کیا ہے! بتوں سے تجھ کو امیدیں ، خدا سے نومیدی مجھے بتا تو سہی اور کافری کیا ہے! فلک نے ان کو عطا کی ہے خواجگی کہ جنھیں خبر نہیں روش بندہ پروری کیا ہے فقط نگاہ سے ہوتا […]
اقبال تیری عظمت کی داستاں کیا سناؤں تیری زندگی پھ لکھوں تو الفاظ نہ پاؤں کوئ نہ کرسکا کیا کام وھ تو نے تیرے کام کی شان میں کیسے بتاؤں کیا خوب شاعری کا انداز ہے تیرا اک اک لفظ میں جادو سا چھپا پاؤں بکھری امت کو ملا دیا تو نے کیسے تیرے احسان […]
قلم اٹھتا ہے تو سوچیں بدل جاتی ہیں اک شخص کی محنت سے ملتیں تشکیل پاتی ہیں کیا خوب تھا وہ شخص جس نے دنیا کو بتایا کس طرح غوروفکر سے بےنام قوم نام پا جاتی ہیں گر لکھنے بیٹھوں تو بہت کچھ لکھوں اس ذات پر جس پڑھنے کے لیے ہر صاحب فہم کو […]
درد ہی درد اور کیا ہے عشق روگ ہے مستقل سزا ہے عشق دونوں عالم کی ابتدا ہے عشق کربلا کی بھی انتہا ہے عشق رقص ہےاک تھرکتے شعلوں کا گنگناتی ہوئ ہوا ہے عشق عالم وجد ہے نگاہوں کا دل سے نکلی ہوئ صدا ہے عشق نفرتوں کی فصیل ڈھاتا ہوا رب کی بخشی […]
ہم ان کی یاد میں وفا کا دیا جلاۓ رکھتے ہیں غم ان کا سینےمیں چھپاۓ رکھتے ہیں دیتا ہے دل ان کو بہت سی صدا ئیں لیکن وہ اپنی بےرخی کے بادل ہم پہ برساۓ رکھتے ہیں ہمیں روتا دیکھ کر وہ اپنے چہرے پہ سجاۓ مسکان رکھتے ہیں ہمیں آباد کرنے والے ہی […]
دونوں میں سے کوئی ایک رہے گا باقی تم ہی بتاؤ، تم کو کیا چاہئے میری جان دو تلواریں سما نہیں سکتیں میان میں باقی رکھنا ہےکرپشن کو یاکہ پاکستان Post Views – پوسٹ کو دیکھا گیا: 47
پہلی ہی مُلاقات میں اقرار کر گئے ہم پہ عنائیتیں وہ بےشُمار کر گئے ہم نے محبت میں صرف دل ہی دیا تھا وہ دل کے ساتھ ساتھ، جاں نثار کر گئے ہم پارسا نہیں نہ ہیں، کوئی فرشتے پہلی نظر میں ہم پہ اعتبار کر گئے دل میں پہلے خُدا تھا اب صرف صنم […]
جو مانگنا ہے مانگلے اپنے پروردگار سے سبکی جھولی بھرتی ہے اُسی کے دربار سے اے موت تيرا شکريە کيسے اداکروں ميں تو نے ملايا مجهکو ميرے پروردگار سے تم روٹھے ھی سھی فقط سامنے آجایا کرو دل کو سکوں ملتا ہے تیرے دیدار سے تو کب گھر آیگا اے پردیس جانے والے ماں بیمار […]
چھوڑ گئے سناٹا پی تم تو ہمرے پاس دھوپ کنارے باقی لیکن پیا ملن کی آس ہوا کے ہاتھ تم کو کل بیھجا تھا سندیس برکھا رت بجھا نا سکے گئی ہمری پیاس بسنت رنگ تم پہنوتوخلقت ساری دیکھے ایسا لاگے جنگل جنگل پھیلی پیلی کپاس زاغ نگوڑے کچھ تو اپنی چونچ سے تو بول […]
میر ے دم سے ہو اجالا مجھے یہ ہے کمال کرنا تیرے تاریک زدہ شہر کو شہر جمال کرنا میری طلب وفا پہ فقط اس نے یہ کہا ملی سانسوں سے وفا تو پھر سوال کرنا بہت کہا تھا گیت ،ندیا،ساگر ہی میں رہو اب گزر چکے ہو حد سے تو کیا ملال کرنا کہا […]
آئینہ پیار کا ہر وقت دکھاتا ہے مجھے دل کی دیوار پہ وہ اتنا سجاتا ہے مجھے کیسا اعزاز دیا ہے یہ خدا نے مجھ کو میرا دشمن مرے لہجے میں بلاتا ہے مجھے وہ مری جان محبت ہے مرا بخت بھی ہے ہائے یہ شوق وفاؤں کا ہی آتا ہے مجھے میں چلی آتی […]
Post Views – پوسٹ کو دیکھا گیا: 77
اے نئے سال بتا، تُجھ ميں نيا پن کيا ہے؟ ہر طرف خَلق نے کيوں شور مچا رکھا ہے روشنی دن کی وہي تاروں بھري رات وہی آج ہم کو نظر آتي ہے ہر ايک بات وہی آسمان بدلا ہے افسوس، نا بدلی ہے زميں ايک ہندسے کا بدلنا کوئي جدت تو نہيں اگلے برسوں […]
بن تمہارے یہ دل اداس ہوتا ہے جو کاٹے نہ کٹے وہ لمحہ عذاب ہوتا ہے لوگ کہتے ہے محبت تکلیف دہ احساس ہو تا ہے جو چلے راہ عشق وہ راستہ دشوار ہوتا ہے آنکھوں میں الجھا سا سوال ہوتا ہے بن کچھ کہے لبوں پہ جواب ہوتا ہے کاٹے کٹ ہی جاتا زندگی […]
دو پل حیات جینے کے لیے کافی ہے تھوڑی سی شراب شیخ سے سُنا تھا وقتِ ضرورت معافی ہے تھوڑی سی شراب Post Views – پوسٹ کو دیکھا گیا: 373