لندن……..کاسمیٹکس کی ایک برطانوی خاتون ماہر ڈاکٹر جین لیونارڈ نے نئی تحقیق سے ثابت کیا ہے کہ پنسل چبانے سے سردرد سے نجات ممکن ہے ۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کاسمیٹکس کی ایک برطانوی خاتون ماہر ڈاکٹر جین لیونارڈ برطانوی اخبار سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ دانتوں کے درمیان پینسل رکھ لینا سردرد سے نجات حاصل کرنے کا آسان اور مؤثر حل ہے جس کے بعددرد ختم کرنے والی گولیوں کے پیچھے بھاگنے کی کوئی ضرورت نہیں ہوگی۔
ڈاکٹر لیونارڈ نے بتایا کہ انسانی سردرد کی زیادہ تر اقسام درحقیقت دباؤ، تھکاوٹ، کھنچاؤ اور مایوسی کا نتیجہ ہوتی ہیں، عام طور پر سردرد کا سبب چہرے، گردن اور جبڑے کے پٹھوں کا اکڑ جانا ہوتا ہے، اس چیز کا جبڑے کے پٹھوں سے گہرا تعلق ہے۔ ساتھ ہی یہ جبڑے اور کنپٹی کے جوڑ کی خرابی کا پیش خیمہ بھی ہوسکتا ہے جو نیند میں جبڑے کو ہلانے اور دانت پیسنے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ڈاکٹر جین لیونارڈ نے باور کرایا کہ دانتوں کے درمیان پینسل رکھ کر اس پر دباؤ ڈالنے سے جبڑے کے پٹھوں کو آرام ملتا ہے۔ اس کے بعد کھنچاؤ کے نتیجے میں ہونے والے سردرد کی شدت میں بھی کمی آتی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جبڑے اور پیشانی کا نرمی کے ساتھ مساج بھی سردرد کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔لیونارڈ نے ہدایت کی کہ سر درد کی بنیادی وجہ ضرور تلاش کرنا چاہیے جو کہ عموما پریشانی یا کھنچاؤ ہوتی ہے۔ اور پھر ڈاکٹر کے مشورے سے ان وجوہات سے چھٹکارا پانے کی کوشش کرنا چاہیے۔