counter easy hit

کنٹونمنٹ انتخابات کے لیے پولنگ شروع ہو گئی، 1151 امیدواروں میں مقابلہ

Voting

Voting

کراچی (جیوڈیسک) ملک بھر کے کنٹونمنٹ میں اقتدار کی نچلی سطح پر منتقلی کیلئے پولنگ کا عمل شروع ہو گیا، عوام کو سترہ سال بعد حق رائے دہی کا حق مل گیا ہے ،199 وارڈز میں 1151 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے، چودہ امیدوار پہلے ہی بلا مقابلہ کامیاب ہو چکے ہیں۔

ملک میں 17 سال بعد کنٹونمنٹ الیکشن ہو رہے ہیں ، 42 کنٹونمنٹ بورڈز کے الیکشن میں 199 وارڈز پر 1151 امیدوار آمنے سامنے ہیں ، الیکشن کیلئے 20 لاکھ سے زیادہ بیلٹ پیپر چھاپے گئے ہیں ، کراچی میں سب سے زیادہ 32 وارڈز ہیں۔لاہور میں 20 وارڈز راولپنڈی ، چکلالہ ، واہ کینٹ ، سرگودھا اور حیدرآباد میں دس دس وارڈ ہیں ۔ سیالکوٹ ، پشاور ، اوکاڑہ ، کوئٹہ اور ایبٹ آباد میں پانچ پانچ وارڈز ہیں ۔ نوشہرہ میں چار،کوہاٹ ،رسالپور اور بہاولپور میں تین تین وارڈز ہیں۔

باقی کنٹونمنٹ دو ،دو وارڈز پر مشتمل ہیں ۔ 14 امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں ۔ بلا مقابلہ منتخب ہونے والوں میں تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے دو ، دو اور مسلم لیگ ن کا ایک امیدوار شامل ہے جبکہ نو امیدوار آزاد حیثیت سے کامیاب ہوئے ہیں ۔ 18 لاکھ 76 ہزار ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے ۔ 18 سیاسی جماعتوں کے 541 امیدوار انتخابات میں حصہ لینگے ، 610 آزاد امیدوار بھی انتخابی میدان میں ہیں۔

تحریک انصاف کے سب سے زیادہ 133 امیدوار میدان میں ہیں۔ مسلم لیگ ن 128امیدواروں کیساتھ دوسرے نمبر پر ہے ۔ پیپلزپارٹی کے 89 ، جماعت اسلامی کے 74 ، ایم کیو ایم اور عوامی تحریک کے 27، 27 امیدوار الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں ۔ 130 حلقوں کا انتہائی حساس اور 110 حلقوں کو حساس قرار دیا گیا ہے۔