کراچی ……پیپلز پارٹی کے تحت کراچی میں بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس میں وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ کا ہے کہ کہنا ہے کہ مردم شماری سے متعلق بننے والے کمیشن پر نہ ہمیں اعتماد میں لیا گیا اور نہ ہی کوئی مشورہ مانگا گیا۔
وزیر اعلیٰ ہاوس میں مردم شماری سے متعلق آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ مردم شماری کا طریقہ کار کیا ہوگا پورے ملک میں ایک ساتھ ہوگی یا الگ الگ ہمیں اب تک اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ مردم شماری سے متعلق بنایا گیا کمیشن یکطرفہ ہے۔کمیشن میں ہر صوبے سے ایک نمائندے کو شامل ہونا چاہئیے۔متحدہ قومی موومنٹ کے رکن قومی اسمبلی کنور نویدجمیل نے کہا کہ پیپلزپارٹی دور حکومت میں مردم شماری کا 75 فیصد کام مکمل ہو گیا تھا ،سندھ حکومت مطالبہ کرے پی پی دور میں نامکمل مردم شماری مکمل کرائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے مردم شماری کیلئے کمیشن کے نام پر کسی جماعت سے مشورہ نہیں کیا ، مردم شماری کے ڈپارٹمنٹ کو دیگر شعبوں سے الگ کیاجائے۔اس موقع پر مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت آئین سے ہٹ کر کچھ نہیں کرے گی۔سندھ کا نمائندہ سندھ حکومت کے مشورے سے ہی مقرر کیا جائے گا۔فنکشنل لیگ کے مظفر حسین شاہ نے کہا کہ نوکری کے کوٹے کا تعلق بھی مردم شماری سے ہوتا ہے اسلئے تمام صوبوں میں مردم شماری کرانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تین دن میں مردم شماری کا عمل ممکن نہیں ہوسکتااسلئے اس کی مانیٹرنگ بھی ضروری ہے۔جئے سندھ قومی محاز کے رہنما قادر مگسی نے کہا کہ مردم شماری کے لئے مارچ کا وقت درست نہیں۔جماعت اسلامی کے اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ مردم شماری کے لئے فوج کی شمولیت ضروری ہے۔عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیچو کا کہنا تھا کہ اگر سندھ کی آبادی چھ یا سات کروڑ سے کم ظاہر کی گئی تو مردم شماری قبول نہیں کریں گے۔