ڈاکٹر فاروق ستار نے کراچی میں جلسے سے خطاب کیاہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ کراچی کی ڈیڑھ کروڑ آبادی کو لاپتا کردیا گیا، یہ مردم شماری نہیں آدم خوری ہے ۔
فاروق ستار نےاپنے خطاب میں ازراہ تفنن کہا ایسا لگتا ہےمردم شماری کے بجائے آدم خوری کی گئی ہے،کراچی کی آبادی کو ڈیڑھ کروڑ شمار کیا گیا باقی ڈیڑھ کروڑ کو لاپتا کردیاگیا۔دھاندلی شدہ مردم شماری کو نامنظور کرتے ہیں اورمردم شماری دوبارہ کرانے کا مطالبہ کرتے ہیں ۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم نے وعدہ کیا تھا ایک سال میں ایم کیو ایم کو پیروں پر کھڑا کردیں گے،ایک سال قبل ہم نے ایک وعدہ کیاتھا ،ایک فیصلہ اور ایک تاریخ رقم کی تھی اور دیکھنے والے آج کا یہ جلسہ دیکھ لیں اور ہماری بات کی گواہی دیں۔جلسے سےسندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار نے بھی خطاب کیا ان کا کہنا تھاکہ وکٹیں گرانے والے یہاں آئیں اور عوام کا ٹھاٹھیں مارتاسمندر دیکھ لیںاوریہاں آکر وکٹیں گرا کر دیکھائیں، ہماری ٹیم گیارہ کھلاڑیوں پر مشتمل نہیں ہےبلکہ عوام کا ایک سمندر ہے، گروپ بندی کی خبریں چلانے والے سن لیں ایم کیوایم میں کوئی گروپ بندی نہیں۔پی ایس پی کو وکٹیں گرانی ہیں تو پی ٹی آئی، پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی گرائے ،اپنی وکٹیں گرانے سے صرف گھر کمزور ہوگا اور کچھ حاصل نہیں ہوگا۔جلسے سے مئیر کراچی وسیم اختر نے بھی خطاب کیاان کا کہنا تھا ہماری فوج امن کے لئے قربانیاں دے رہی ہے، ہم فوج کی قربانیوں کی قدر کرتے ہیں، انھوں نے کارکنان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ گھبرانے کی کوئی بات نہیں، دبئی سے کوئی فون آئے تو اسے جواب دو، کچھ لوگ ہمارے کیمپس پر غنڈے بدمعاش بھیجتے ہیں، یہ پتنگ، یہ نام یہ جھنڈا ہم سے کوئی نہیں چھین سکتا۔جلسے میں شریک کارکنان سے فیصل سبزواری،روف صدیقی،کنور نوید جمیل،کامران ٹسوری اور دیگر رہنمائوں نے بھی خطاب کیا ۔