اسلام آباد: امریکی ٹی وی سی این این نے بھی پی آئی اے کے پائلٹس کے جعلی لائسنس کے معاملے پر خبر نشر کر دی ہے، قومی ایئر لائن کے سی ای او نے امریکی حکام کو خط لکھ کر اعتماد میں لے لیا۔
خبررساں ادارے کے مطابق پی آئی اے کے پائلٹس کے مشتبہ اور مبینہ جعلی لائسنس کے معاملے میں قومی ایئرلائن کے سی ای او ایئر مارشل ارشد ملک نے امر یکی حکام کو خط لکھ دیا، جس میں پاکستان میں امریکی سفیر پال جونز کو لائسنس کے مسئلے پر اعتماد میں لیا گیا۔
ایئر مارشل ارشد ملک نے لکھا کہ مسافروں اور جہازوں کی سیفٹی کے لیے مشکوک لائسنس والے پائلٹس کو گراؤنڈ کر دیا گیا ہے، حکومتِ پاکستان جعلی لائسنس کے معاملے کی مکمل چھان بین کرے گی۔
انھوں نے خط میں لکھا کہ حکومت نے تمام اندرون و بیرون پی آئی اے کی پروازوں میں پائلٹس کے پاس ہر وقت اصلی لائسنس پاس ہونا لازمی قرار دے دیا ہے۔
خیال رہے کہ قومی ایئر لائن نے حال ہی میں انتہائی تگ و دو کے بعد امریکا کے لیے اپنی براہ راست پروازیں شروع کی ہیں، اس سلسلے کو حالیہ جعلی لائسنس اسکینڈل سے نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان نے انکشاف کیا ہے کہ پی آئی اے سمیت دیگر ایئر لائنز میں مشکوک پائلٹس کی تعداد 262 ہے، ماضی میں قومی ایئرلائن کے جن پائلٹس کے خلاف تحقیقات ہوئیں انھیں پچھلی حکومتوں نے ملازمتیں دیں۔
انھوں نے کہا کہ پائلٹس کے خلاف جو انکوائری ہوئی وہ 2018 سے پہلے کے لوگ ہیں، پی ٹی آئی حکومت نے پی آئی اے میں کوئی نئی بھرتی نہیں کی۔