تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ پرویز مشرف کو دفاع اور شفاف ٹرائل کا پورا موقع دیا گیا، 2013 میں شروع ہونے والا مقدمہ 2019 میں مکمل ہوا، کیس کے حقائق دستاویزی شکل میں موجود ہیں.
By MH Kazmi on December 24, 2019
اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف تفصیلی فیصلے کے بعد سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار بھی مشکل میں پھنس گئے۔
تفصیلات کے مطابق خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے۔تفصیلی فیصلے میں مزید کہا گیا کہ پرویز مشرف کو مفرور کرانے میں ملوث افراد کو قانون کے دائرے میں لایا جائے۔
مفرور کرانے والوں کے کریمنل اقدام کی تفتیش کی جائے۔اسی حوالے سے اب سینئیر صحافی آصف بشیر چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق وزیر داخلہ چودھری نثار بھی اپنے دوست جنرل مشرف کے ساتھ مشکل میں پھنس گئے۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مشرف کو مفرور کرانے میں ملوث افراد کے خلاف فوجداری کاروائی کی جائے۔
حکم سزا پر عمل درآمد کیلئے فیصلے کی نقول اٹارنی جنرل اور حکام کو فراہم کر دی گئی۔۔واضح رہے کہ ا‘وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں موجود خصوصی عدالت کے 3 رکنی بینچ نے پرویز مشرف سنگین غداری کیس کے مختصر فیصلے میں انہیں آرٹیکل 6 کے تحت سزائے موت سنائی تھی. پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس وقار سیٹھ، لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم اور سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس نذر اکبر پر مشتمل بینچ نے اس کیس کا فیصلہ 2 ایک کی اکثریت سے سنایا تھا‘
اس کیس کا تفصیلی تحریری فیصلہ آج جاری کیا گیا جو 169 صفحات پر مشتمل ہے، جس میں جسٹس نذر اکبر کا اختلافی نوٹ بھی شامل ہے. چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ اور لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد فضل کریم نے سزائے موت سنائی جبکہ سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس نذر اللہ اکبر نے اختلافی نوٹ لکھتے ہوئے کہا کہ استغاثہ کی ٹیم غداری کا مقدمہ ثابت نہیں کرسکی.
.
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ جنرل پرویز مشرف نے سنگین غداری کے جرم کا ارتکاب کیا، ان پر آئین پامال کرنے کا جرم ثابت ہوتا ہے اور وہ مجرم ہیں، لہذا پرویزمشرف کو سزائے موت دی جائے، قانون نافذ کرنے والے ادارے انہیں گرفتار کرکے سزائے موت پرعملدرآمد کرائیں، اگر پرویز مشرف مر بھی جائیں تو لاش ڈی چوک لا کر تین دن تک لٹکائی جائے.
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ پرویز مشرف کو دفاع اور شفاف ٹرائل کا پورا موقع دیا گیا، 2013 میں شروع ہونے والا مقدمہ 2019 میں مکمل ہوا، کیس کے حقائق دستاویزی شکل میں موجود ہیں.
About MH Kazmi
Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276