لاہور (ویب ڈیسک) سیاسی میدان میں ہلچل کا ڈراپ سین قریب ، پنجاب کے دو بڑوں نے (ن) لیگ اور حکومت کے درمیان کشیدگی کو ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ۔ چوہدری شجاعت اور گورنر سرور با لاآخر حکومت کو یہ سمجھانے میں کامیاب ہوہی گئے کہ اسے میاں نواز شریف کی بیماری نامور صحافی ایثار رانا اپنے ایک تبصرے میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔کے حوالے سے بڑے دل کا مظاہرہ کرنا ہوگااور اگر سابق وزیر اعظم کوکچھ ہوا تو یہ حادثہ عمران خان کی سیاست کا ہمیشہ پیچھا کرے گا۔ چودھری شجاعت اور گورنر سرور نے ہی وزیر اعظم کو اس بات کیلئے راضی کیا کہ سیاسی مخالفت اپنی جگہ لیکن میاں نواز شریف کو انسانی بنیادوں پر ملک سے باہر بھیجنے میں ہی حکومت کی بہتری ہے۔متذکرہ بالا دونوں شخصیات کی دانائی اور سوجھ بوجھ کے سبب مریم نواز کو عدالتی حکم کے باوجود ہسپتال لایا گیا۔اور انہیں میاں صاحب کے ساتھ کا کمرہ دیا گیا۔نواز شریف کی دوسری صاحبزادی کو بھی ایمرجنسی میں ہسپتال بلایاگیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بار مسلم لیگ کے بجائے حکومتی سطح پر میاں صاحب کے علاج کے حوالے سے باہر جانے کی آفر کی گئی۔چودھری شجاعت اور چودہری سرور حکومت اور نواز شریف خاندان کے ساتھ مکمل رابطے میں تھے۔انہی کی کوششوں کے سبب دونوں جانب سے برف پگھلی اور حکومت مریم نواز اور انکے باقی خاندان کے افراد کو ہسپتال لایا گیا۔امکان ہے کہ اگلے چند گھنٹوں میں میاں نواز شریف اور مریم نواز کو علاج کیلئے لندن روانہ کردیا جائے گا۔