اسلام آباد (ویب ڈیسک) تحریک انصاف اور ق لیگ میں ہونے والی مفاہمت کے نتائج سامنے آنا شروع ہوگئےتحریک انصاف اور ق لیگ میں ہونے والی مفاہمت کے نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ، وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے چودھری پرویز الٰہی کے پسندیدہ بیوروکریٹ زاہد حسین کو وزارت ماحولیات کا سیکرٹری تعینات کر دیا ،ماحولیات کی
وزارت ق لیگ کے پاس ہے ۔ ذرائع کے مطابق (ق) لیگ کو شکایت تھی کہ صوبے میں ہمارے وزرا کے محکموں کے سیکرٹریز کی تعیناتی میں مشاورت نہیں کی جاتی۔ زاہد حسین ،پرویزالٰہی کیساتھ بطور ڈپٹی سیکرٹری کام کرچکے ہیں ،رپورٹ کے مطابق دوسرے مرحلہ میں دیگر وزارتیں جو ق لیگ کے پاس ہیں ان میں نئے سیکرٹری تعینات کئے جائیں گے جن کی سفارش چودھری پرویزالٰہی کریں گے ،اس کے بعد گجرات، منڈی بہائوالدین، بہاولپور، چکوال اور سرگودھا میں بھی ق لیگ کے منظور نظر بیوروکریٹس کی تعیناتی کی جائے گی جو حال ہی میں دونوں جماعتوں میں ہونے والے معاہد ے کا حصہ ہے ۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ نواز شریف کو فی الحال واپس نہیں آنا چاہیے وہ اپنا علاج کرائیں۔ سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین نے جدہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معاشی صورت حال بہت خراب ہو چکی ہے اور ہمارے مثبت مشوروں کو وزیر اعظم عمران خان حکومت پر تنقید سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر یہی صورتحال رہی تو آئندہ تین ماہ بعد کوئی پاکستان کا وزیر اعظم بننے کو تیار نہیں ہو گا۔ اتحاد میں شامل فسادیے نہ جانے وزیر اعظم کو کیا رپورٹ دیتے ہیں۔
نفسانی خواہشات کا عروج عمر کے کس حصے میں ہوتا ہے؟ جغرافیہ بلوغت سے عقل کو دنگ کر ڈالنے والی معلومات
نواز شریف سے متعلق بات کرتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ نواز شریف کے ملک سے باہر بھجوانے میں ان کا کردار ہے اور انہیں فی الحال واپس نہیں آنا چاہیے وہ اپنا علاج مکمل کریں۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کا ملک میں واپس آنا نہ آنا برابر ہے کیونکہ ان کی سیاست میں کوئی حیثیت نہیں ہے۔ میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی خدمت کے لیے ہمیشہ تیار ہوں۔