جرمنی (انجم بلوچستانی) برلن بیورو اورمرکزی آفس برلن یورپ کے مطابق یوم پاکستان کے بعد پاکستان میںہونے والے دہشت گردی،توڑ پھوڑ اور بد امنی کے واقعات پاکستان میں رہنے والے پاکستانیوں کی طرح غیر ممالک میں بسنے والے لاکھوں پاکستانیوں کے لئے انتہائی تشویش،فکر اور رنج کا باعث ہیں۔جو یہ سوال کرنے میں حق بجانب ہیں کہ”پاکستان کی وفاقی اور صوبائی حکومتیںپاکستانیوںکے جان ومال کے تحفظ میں کیوں ناکام ہیں
ایسٹر کے تہوار، بھارتی جاسوس کی گرفتاری وممتاز ملک کے چہلم کے مد نظر عوام کی سیکورٹی پر توجہ کیوں نہیں دی گئی؟حکومتی وزرائ،مشیر اور اہلکار،عذر گناہ بدتر از گناہ کے مصداق،ان واقعات پرشرمسارونادم ہونے کے بجائے بھونڈی اورمصنوعی وضاحتوں میں کیوں لگے ہوئے ہیں؟ان واقعات کے ذمہ داران کا سراغ لگا کران کو کب عبرت کا نشان بنایا جائے گا؟” یہ وہ سوالات ہیں،جو اس سے قبل بھی اٹھتے رہے ہیں،مگر قوم ان کے جواب کا انتظار ہی کرتی رہتی ہے۔
اس افسوسناک سانحہ پراظہار افسوس کرتے ہوئے عالمی چیرمین ایشین پریس کلبز ایسوسی ایشن APCAانٹرنیشنل،شکاگو؛چیرمین ایشین جرمن رفاہی سوسائٹیAGRS ؛ چیف کوآرڈینیٹرپاکستان عوامی تحریکPATیورپ،مشہور ایشین یورپین صحافی و شاعر محمد شکیل چغتائی نے کہا کہ” میں اس المناک سانحہ کی پرزور اور شدید مذمت کرتا ہوں۔
دہشت گردی کا یہ واقعہ اس بات کا غماز ہے کہ پاکستان دشمن قوتوں کے نزدیک عورتوں اور بچوں سے رعایت کاکوئی تصور نہیں۔وہ پاکستانیوں کو دکھ دینے کا کوئی بھی موقعہ ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔میں اس واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہوں۔اگر صوبائی اور وفاقی حکومت اسکے ذمہ داروں کو پکڑنے میں ناکام رہتی ہے تو پھر ان پر دہشت گردوں کی سر پرستی کے الزامات تقویت پکڑ سکتے ہیں۔پاکستان میں عوام کی چھوٹی چھوٹی خوشیوں پر ڈاکہ مارنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔کسی کو غریب عوام کی سستی تفریح میں خلل ڈالنے کا حق نہیں۔
حکومت کا فرض ہے کہ وہ اس بارے میں اپنی ذمہ داری سے غافل نہ رہے اور ٹاک شوز میں آکر اپنی غلطی دوسروں کے سر ڈالنے سے گریز کرے تاکہ وہ مذاق بن کر نہ رہ جائے۔ میں اپنی،AGRS،APNAانٹرنیشنل،ُ PAT یورپ،APCAانٹرنیشنل اور دیگر تنظیمات کے کارکنوںو عہدیداران کی جانب سے سانحہ ء لاہور میں جاں بحق ہونے والے جملہ افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کرتا ہوں۔
اللہ تعلی ان معصوم شہداء کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ آمین۔میںان کے لواحقین کیلئے صبرکامل کی اور زخمیوں کی صحت کے لئے دعا کرتا ہوں ۔میری حکومت سے استدعا ہے کہ اس سانحہ کے شہداء اور زخمیوں کی دل کھول کر مدد کی جائے اور مستقبل میں اس قسم کے واقعات سے بچنے کی موثر تدابیر کی جائیں۔”