سپریم کورٹ نے دو ماہ میں انتخابات کا حکم دے دیا ، سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے کی جانے والی ترامیم کالعدم قرار دے دی گئیں
اسلام آباد (یس اُردو) سپریم کورٹ نے چیئرمین ، میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعہ 2 ماہ کے اندر کرانے کا حکم دیدیا ۔ عدالت نے بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری ہونے کے بعد سندھ حکومت کی طرف سے کیے گئے تبادلوں کو بھی کالعدم قرار دیدیا ۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے میئر ، ڈپٹی میئر ، چیئرمین کے انتخاب کے حوالہ سے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواستوں کی سماعت کی ۔ عدالت نے سندھ ہائی کورٹ کا خفیہ رائے شماری کے ذریعہ انتخاب کرانے کے فیصلہ کو برقرار رکھتے ہوئے چیئرمین اور میئر کا الیکشن خفیہ رائے شماری سے کرانے کا حکم دیا ۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کو دو ماہ کے اندر چیئرمین ، میئر اور مخصوص نشتوں پر انتخاب کرانے کا بھی حکم دیا ۔ عدالت کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی جانب سے خواتین کی نشستوں میں اضافہ اور نوجوانوں کی نشستیں قانونی ہیں ۔ مخصوص نشستوں پر انتخابات پارٹی فہرستوں پر کرائے جائیں ، عدالت نے مزید قرار دیا کہ سندھ حکومت کا انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد شو آف ہینڈ کے ذریعہ الیکشن کرانا غیر قانونی ہے ۔ عدالت نے انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد سندھ حکومت کی طرف سے کیے گئے تبادلوں کو کالعدم قرار دیدیا ۔ عدالت کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت مخصوص نشستوں کے انتخابات پارٹی بنیادوں پر کرانے کا 18 اے کا نوٹیفکیشن دو ہفتوں میں بحال کرے اور اگر یہ نوٹیفکیشن بحال نہ ہو تو موجودہ طریقہ کار کے تحت یہ انتخابات کرائے جائیں ۔ سندھ حکومت کو بلدیاتی انتخابات کے قانون میں ترمیم کرنے کا اختیار ہے مگر انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد قانون میں ترمیم غیر قانونی ہے