اسلام آباد: چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھ دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق شبر زیدی نے خط میں کہا کہ ٹیکس کا موجودہ نظام ناقابل عمل اور ملکی معیشت کے لئے سنجیدہ خطرہ ہے۔ انہوں نےخط میں لکھا کہ پالیسیوں میں بہت سی خامیوں کے باعث کاروباری طبقہ ٹیکس نیٹ میں آنے سے گریزاں ہے۔چیئرمین ایف بی آر کے مطابق پالیسی کی خامیوں کے باعث بہت سی دولت بغیر ٹیکس کے رہ جاتی ہے،اس لئے موجودہ ٹیکس نظام کو تبدیل کیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ٹیکس وصولیوں کا نظام جی ڈی پی کے 10 فیصد سے کم ٹیکس پیدا کرتا ہے، ملکی آبادی کے صرف ایک فیصد لوگ پورے ملک کا بوجھ اٹھائے ہوئے ہیں۔چیئرمین ایف بی آر کے خط کے متن کے مطابق 300 کمپنیاں کل ٹیکس کا 85 فیصد ادا کرتی ہیں،مینوفیکچرنگ شعبے سے کل ٹیکس کا 75 فیصد حاصل ہوتا ہے،جس سے شعبے پر منفی اثر پڑتا ہے۔انہوں نے خط میں لکھا کہ 31 لاکھ بجلی کے کمرشل کنکشن ہیں، جن میں 90 فیصد ٹیکس سسٹم کا حصہ نہیں،صنعتی شعبے میں بجلی کے کنکشن 3لاکھ 41 ہزار ہیں،جن میں سے 40ہزار سیلز ٹیکس رجسٹرڈ ہیں،ایک لاکھ کمپنیوں میں سے 50 فیصد ٹیکس ریٹرن فائل کرتی ہیں۔
خیال رہے کہ سعودی عرب روانگی سے قبل وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بے نامی اکاﺅنٹس اور پراپرٹی رکھنے والے اپنے اثاثے ڈیکلیر کرکے ملک و قوم کی خدمت کریں ۔عمران خان کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہو سکتا ہے کہ 22کروڑ عوام کا بوجھ صرف ایک فیصد لوگ اُٹھائیں ،انہوں نے کہا 22 کروڑ عوام میں سے صرف ایک فیصد لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں ،جب تک عوام ٹیکس ادا نہیں کرے گی ریاست عوام کی خدمت نہیں کر سکتی۔اثاثوں کی ڈیکلریشن سکیم سب سے آسان سکیم ہے اپنے اثاثے ڈیکلیر کریں ،اداروںکے پاس ملک سے باہر اور اندر تمام جائیدادوں کی تفصیلات آگئیں ہیں ،آپ تمام لوگ اپنے اثاثوں کو ڈیکلیر کر کے ملک کی خدمت کریں ،آئندہ آپ کو کبھی کوئی تنگ نہیں کرے گا ،عوام کے پاس صرف 30جون تک کی مہلت ہے۔وزیر اعظم نے کہا میں گارنٹی دیتا ہوں کہ آپ کا پیسا ملک پر خرچ ہو گا ،چوری نہیں ہوگا ،عمران خان نے کہا بے نامی اکاﺅنٹس اور پراپرٹی رکھنے والوں کے پاس یہ موقع ہے کہ اپنے اثاثے ڈیکلیئر کریں ،انہوں نے کہا کہ ہم بچوں کا مستقبل ٹھیک اور ملک کو اپنے پیروں پر کھڑا کر سکتے ہیں ،بے نامی اثاثے ڈیکلیر ہوں تو ہم اپنے غریب لوگوں کو اوپر اٹھا سکتے ہیں ۔