برسلز (پ۔ر) کشمیر کونسل یورپ (ای یو) کے چیئرمین علی رضا سید نے یورپی یونین کے ہیڈ کوارٹر برسلز میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے اعلیٰ عہدیدارسے ملاقات کی۔
بلجیم میں یو این کمشنربرائے انسانی حقوق کے علاقائی دفترکے قائم مقام نمائندہ ’’پال ڈی۔آچامپ‘‘ سے ملاقات کے دوران علی رضاسید نے اقوام متحدہ کے اس عہدیدار کے سامنے مقبوضہ کشمیرکی گھمبیرصورتحال کا اٹھاتے ہوئے کہاکہ بھارتی قابض فوج دن بدن کشمیریوں پر مظالم تیزکررہی ہے۔
نہتے مظاہرین پرکھلم کھلا پیلٹ گن استعمال کی جارہی ہے جس سے چار سو سے زائد معصوم لوگ جن میں زیادہ تر نوجوان شامل ہیں، آنکھوں سے محروم ہوچکے ہیں۔انھوں نے کہاکہ بھارت کشمیریوں کے خلاف اب ایک نیا ہتھیار’’پاوا‘‘ استعمال کرنے کی تیاری کررہاہے جسے جانوروں پر قابوپانے کے لئے استعمال کیاجاتاہے۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یونے اقوام متحدہ مطالبہ کیاکہ وہ فوری طورپر کشمیریوں کے خلاف مظالم بندکروائے اور مقبوضہ کشمیرکی صورتحال کاجائزہ لینے کے لیے فوری اقدامات کرے۔انھوں نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں خصوصاًبھارتی فوج کی طرف سے پرامن مظاہرین پر پیلٹ گن کے استعمال کے خلاف اقوام متحدہ کے سخت ردعمل کا بھی مطالبہ کیا۔انھوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کو مقبوضہ کشمیرکی صورتحال کاقریب سے جائزہ لینے کے لیے اپنا خصوصی نمائندہ مقررکرناچاہیے۔
علی رضاسید نے زخمیوں خصوصاً آنکھوں سے محروم ہونے والے لوگوں کے علاج کے لئے زیادہ سے زیادہ طبی امداد کا بھی مطالبہ کیااور کہاکہ اب تک چارسوسے زائد لوگ آنکھوں سے محروم اور بہت لوگوں کے چہرے مسخ ہوچکے ہیں۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یونے مقبوضہ کشمیرمیں کالے قوانین کا سوال بھی اٹھایااور مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث بھارتی فوجیوں کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں مقدمات چلانے کا بھی مطالبہ کیا۔ انھوں نے علاقے میں دو ایٹمی طاقتوں کی طرف اشارے کرتے ہوئے خدشہ ظاہرکیا کہ کسی بھی فریق کی طرف سے جوہری ہتھیاراستعمال کرنے کے امکانات موجودہیں۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے کونسل کی طرف سے کشمیرای یو۔ویک کے حوالے سے کانفرنس میں اقوام متحدہ کے اس عہدیدارکو شرکت کی بھی دعوت دی گئی۔ کونسل سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہاگیاہے کہ اقوام متحدہ کے اس عہدیدارسے ملاقات کشمیرکونسل ای یو کی طرف سے اس سفارتی مہم کا حصہ ہے جس کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آواز بلند کرنا ہے اور مسئلہ کشمیرکے پرامن اورمنصفانہ حل کی راہ ہموارکرنی ہے۔
کونسل نے بدھ کے روزسے برسلزمیں یورپی یونین کے دفتر کے سامنے ایک تین روزہ کیمپ بھی لگارکھاہے او ر اس کے علاوہ کونسل کی طرف سے ایک ملین دستخطی مہم بھی یورپ میں جاری ہے۔