برسلز (پ۔ر) چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے کہاہے کہ حق خودارادیت کے لئے کشمیریوں کی جدوجہد جاری رہے گی۔ بھارت مظالم اور تشدد کے ذریعے کشمیریوں کو مغلوب نہیں کر سکتا۔ نئے سال کی آمد پر اپنے ایک پیغام میں انھوں نے مقبوضہ کشمیرکے مظلوم عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
انھوں نے کہاکہ گزرجانے والاسال ماضی کی طرح کشمیریوں کے لیے مصائب کا سال تھا اور اس دوران بڑی تعدادمیں کشمیری بھارتی فوجیوں کے ہاتھو ں شہید ہوئے ۔ خاص طورپر گذشتہ چھ ماہ کے دوران بھارتی سیکورٹی فورسز نے نہتے لوگوں پر پیلٹ گن کا بے دریغ استعمال کیاجس سے بے شمار لوگ زخمی ہوئے ۔ بہت سے اپنی آنکھوں سے محروم ہوگئے۔
انھوں نے ان قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ کشمیری نے اپناخون دے کر تحریک آزادی کو قوت بخش رہے ہیں۔خاص طورپر شہداء کا مشن تحریک آزادی کے منطقی انجام تک جاری رہے گا۔کشمیری پرعزم ہیں اور ان کے حوصلے بلندہیں۔2016کی قربانیوں نے کشمیریوں کی منزل کو قریب تر کردیاہے اور نیاسال اس جدوجہد کے لئے امیدکاسال ہوگا۔انھوں نے کہاکہ شہداء کی قربانیاں کشمیریوں کا قیمتی اثاثہ ہیں اور ان کا مشن کامیابی تک جاری رہے گا۔
کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضاسید نے مزیدکہاکہ ان قربانیوں نے ہی کشمیری عوام کے حوصلے بلندکردیے تاکہ وہ حق خودارادیت کے لیے اور غیرقانونی بھارتی قبضے کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھ سکیں۔علی رضاسید نے کہاکہ ہم شہدا کی قربانیوں کو فراموش نہیں کریں گے۔شہداء کی قربانیاں گرانقدرہیں اوران قربانیوں نے تحریک آزادی کشمیرکو زندہ رکھاہواہے۔ ہم شہداکے مشن کوجاری رکھیں گے۔
انھوں نے کہاکہ بھارت جمہوریت کے لبادے میں چھپ کر کشمیریوں پر مظالم ڈھارہاہے اور ان کی تحریک آزادی کو دباناچاہتاہے لیکن یہ جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کشمیریوں کو حق خودارادیت نہیں مل جاتا اور جب تک کشمیرسے بھارت کاغاصبانہ قبضہ ختم نہیں ہوجاتا۔انھوں نے کہاکہ بھارت کشمیریوں کے جذبات کو دبانہیں سکتا۔ بھارتی کاروائیوں سے یہ تحریک اورابھر رہی ہے۔
علی رضاسیدنے حالیہ واقعات کا ذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ عالمی برادری خاموش تماشائی بنی رہی اور کشمیریوں پر مظالم جاری رہے۔انھوں نے عالمی اداروں خصوصاًاقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اپیل کی کہ وہ کم از کم حالیہ مظالم پر بحث کریں تاکہ مقبوضہ کشمیرمیں ظلم و بربریت کو روکاجاسکے۔ انھوں نے کہاکہ اگراب اس صورتحال کو نظرانداز کیاگیاتوکہیں ایسا نہ ہوکہ پوراخطے جنگ کی لپیٹ میںآجائے۔
علی رضاسید نے واضح کیاکہ مسئلہ کشمیرکا منصفانہ اور پرامن حل خطے کی خوشحالی کے لیے ضروری ہے۔ اگرخطے میں امن آجائے توعلاقے میں بھوک وافلاس ختم ہوسکتی ہے اور خوشحالی آسکتی ہے۔ مسئلہ کشمیرکا پرامن حل خطے میں امن کی ضمانت ہے۔