اسلام آباد (ویب ڈیسک) چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کی تمام تر توجہ وائٹ کالر کرائم، میگا کرپشن کے کیسز پہ مرکوز ہے، انکوائری اور انوسٹی گیشن اور حتمی ریفرنس کا موثر نظام بنایا۔تفصیلات کے مطابق چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت اعلی سطح اجلاس ہوا، جس میں نیب کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چئیرمین نیب نے کہا نیب کی تمامتوجہ وائٹ کالرکرائم، میگاکرپشن کیسز پرمرکوزہے ، نیب کی موجودہ انتظامیہ نے شکایت کی تصدیق، انکوائری اور انوسٹی گیشن اور حتمی ریفرنس کا موثر نظام بنایا۔جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب راولپنڈی میں جدید ترین فورانزک سائنس لیبارٹری بھی قائم کردی گئی ہے اور انسداد رشوت ستانی کے شعبہ کو مربوط بنانے کے حوالہ سے چین کے ساتھ ایم او یو پر بھی دستخط کردیئے ہیں۔ چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کی تمام تر توجہ وائٹ کالر کرائم، میگا کرپشن کے کیسز پہ مرکوز ہے، انکوائری اور انوسٹی گیشن اور حتمی ریفرنس کا موثر نظام بنایا۔یاد رہے چند روز قبل چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا تھا کہ ہماری وجہ سے بیوروکریسی کے کام نہ کرنے کے پروپیگنڈے کو رد کرتا ہوں، نیب ایسااقدام کیوں اٹھائے گا، جس سے ملکی معیشت برباد ہو۔ان کا مزید کہنا تھا بیوروکریسی اگرفیصلے نہیں کرے گی، تو ہم آگے کیسے چلیں گے، بیوروکریسی ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، حکومت صرف پالیسی بناتی ہے، عمل درآمد بیوروکریسی کا کام ہے۔جاوید اقبال نے کہا تھا کہ ہماری وجہ سے بیوروکریسی کے کام نہ کرنے کے پروپیگنڈے کو رد کرتا ہوں، شواہد سے ثابت کروں گا، جو میں کررہا، ہو وہ درست ہے،1435 نیب ریفرنسزمیں فقط چند درجن ہی بیوروکریٹس شامل ہیں۔اس سے قبل چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا تھا میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے، بدعنوان عناصر کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی جائے۔